۱ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۱ شوال ۱۴۴۵ | Apr 20, 2024
مفتی عدنان العفیونی

حوزہ/ شام کے سنی مفتی عدنان العفیونی جو شیعہ حکمران بشار الاسد کے قریبی تھے دارالحکومت کے باہر بم دھماکے میں ہلاک ہوگئے۔ چارسال قبل حکومت اور باغیوں کے مابین ہونے والے معاہدے میں مفتی عدنان نے کلیدی کردار ادا کیا تھا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی شامی عرب خبررساں رپورٹ کے مطابق شام کے ایک ممتاز عالم دین کو جو دمشق خطے کے انچارج تھے، ٓج اس وقت ہلاک کر دیا گیا جب ان کی کار میں نصب بم دارالحکومت کے باہر پھٹا۔

صوبہ دمشق کے سنی مسلم مفتی عدنان العافیونی کو صدر بشارالاسد کا قریبی سمجھا جاتا تھا،جو شیعہ اسلام کے علویوں کے گروپ سے تعلق رکھتے ہیں۔

شامی آبزرویٹری برائے انسانی حقوق کی جنگ کے مانیٹر نے کہا کہ 66 سالہ عالم دین نے ملک کی نو سالہ جنگ کے دوران دارالحکومت کے مضافات میں باغی جنگجوؤں کے ساتھ مفاہمت کے معاہدے تک پہنچنے میں کلیدی کردار ادا کیا
صنعا نے صنعا نے وزارت مذہبی امور کے حوالے سے بتایا ہے کہ دارالحکومت کے شمال مغرب میں واقع شہر قدسیہ میں گاڑی میں نصب بارودی مواد پھٹنے کے نتیجے میں یہ ہلاکت وقوع پذیر ہوئی ۔ دیگر اطلاعات میں بتایا گیا ہے کہ وہ سڑک کے کنارے نصب ایک بم کے پھٹنے سے ہلاک ہوئے۔

شام کی سرکاری خبر رساں ایجنسی سانا کی رپورٹ کے مطابق دمشق کے مشہور و معروف مفتی عدنان العفیونی قدسیا شہر میں ہونے والے بم دھماکے میں جاں بحق ہو گئے ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ بم ان کی کار میں نصب کیا گیا تھا۔
ابھی تک کسی بھی گروہ نے اس دھماکے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔

مفتی عدنان العفیونی شام کی وزارت اوقاف میں فقہی مسائل کی کونسل کے رکن اور قدسیا علاقے کی قومی آشتی مرکز کے صدر بھی تھے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .