۱۵ مهر ۱۴۰۳ |۲ ربیع‌الثانی ۱۴۴۶ | Oct 6, 2024
علامہ مقصود ڈومکی

حوزہ/ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان نے کہا کہ سانحہ کشمور ظلم اور بربریت کی المناک داستان ہے اس سانحے کے پیش نظر حکومت اور قانون ساز اداروں کو ملک کے اندر موثر قانون سازی کے ساتھ ساتھ ان عوامل کا بھی بغور جائزہ لینا ہوگا جو اس طرح کے المناک اور شرمناک سانحات کا سبب بنتے ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ کشمور سانحہ ملک کے اندر جاری ان المناک سانحات کا تسلسل ہے جو اخلاقی پستی اور گراوٹ کی شرمناک داستان ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے سانحات کی روک تھام کے لیے پاکستان کے اندر تعلیمی اداروں میں اخلاقی تعلیم و تربیت کو نصاب کا حصہ بنایا جائے اور میڈیا کے اندر اخلاقی تعلیمات پر زور دینا چاہیے خوف خدا گناہوں سے روکنے کا موثر ترین عامل ہے۔ اسلامی تعلیم اور تربیت کے ذریعے ہم اس طرح کے سانحات کی بہتر انداز میں روک تھام کر سکتے ہیں۔

 انہوں نے کہا کہ معاصر قانون سازی قانون پر عملدرآمد اخلاقی تعلیم اور تربیت دین اسلام کی اعلی تعلیمات کے پرچار اور خوف خدا کے ذریعے معاشرے کی اصلاح پر توجہ دی جائے انہوں نے کہا کہ علماء کرام حکومت اور میڈیا کی مشترکہ ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ معاشرتی برائیوں کے خلاف اعلان جہاد کریں۔ منشیات ناپ تول میں کمی ملاوٹ بددیانتی اور دیگر سماجی جرائم کے خلاف معاشرے کے باشعور طبقات کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔

 انہوں نے کہا کہ سانحہ کشمور ظلم اور بربریت کی المناک داستان ہے اس سانحے کے پیش نظر حکومت اور قانون ساز اداروں کو ملک کے اندر موثر قانون سازی کے ساتھ ساتھ ان عوامل کا بھی بغور جائزہ لینا ہوگا جو اس طرح کے المناک اور شرمناک سانحات کا سبب بنتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عدالتوں کی کارکردگی سے مایوسی کی اس سے بڑی دلیل کیا ہو سکتی ہے کہ مجرم کو موقع پر ہی قانون نافذ کرنے والے اداروں نے ٹھکانے لگا دیا انہوں نے کہا کہ ہمارے عدالتی نظام کے ذمہ داران کو بڑی سنجیدگی کے ساتھ اپنے نظام عدل کی کارکردگی کا جائزہ لینا ہوگا تاکہ عوام کے اندر عدلیہ پر پر اعتماد پیدا ہو۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .