۱۱ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۱ شوال ۱۴۴۵ | Apr 30, 2024
صوبہ الحسکہ کا پانی کاٹنا

حوزہ/ شامی وزارت خارجہ نے سلامتی کونسل اور اقوام متحدہ کو مخاطب کرتے ہوئے صوبہ الحسکہ میں ترکی کے ہاتھوں عوام کے پانی بند کرنےکو جنگی جرم قرار دیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی شام کی سرکاری نیوز ایجنسی سانا کی رپورٹ کے مطابق  شام کی وزارت خارجہ نے سلامتی کونسل اور اقوام متحدہ کو مراسلے ارسال کر کے مطالبہ کیا ہے کہ اس ملک شمال مشرقی صوبے الحسکہ میں ترکی کے  ہاتھوں پانی کی کٹوتی کی مذمت کی جائے، خطوط میں کہا گیا ہے کہ ترکی یہ کارروائی ایک جنگی جرم ہے۔

شام کی وزارت خارجہ نے کہا کہ ترکی نے صوبہ الحسکہ میں 10 لاکھ سے زائد شہریوں کا پانی کاٹ دیا ہے ، سلامتی کونسل اور اقوام متحدہ کو ترکی کو الوک واٹر پمپنگ اسٹیشن کو دوبارہ کھولنے کے لیے مجبور کرنا چاہئے، خطوط کے میں کہا گیا ہے کہ  سلامتی کونسل اور اقوام متحدہ کو انقرہ کے غیر انسانی اقدامات کا مقابلہ کرنا ہوگا جس کا مقصد عام شہریوں کے خلاف کریک ڈاؤن اور ان کی زندگیوں سے محروم رکھنا ہے۔

دمشق نے پہلے کہا ہے کہ ترکی اور اس سے وابستہ افراد ، امریکہ اور دہشت گردوں کی مدد سے ، پانی کو سیاسی ، غیر انسانی مقاصد کے لئے خواتین اور بوڑھوں سمیت شامی شہریوں کے خلاف جنگ کے ہتھیار کے طور پر استعمال کررہے ہیں،یاد رہے کہ  حالیہ مہینوں میں علوک اسٹیشن سے 16 بار سے زیادہ پانی کاٹا گیاہے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .