۱۰ فروردین ۱۴۰۳ |۱۹ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 29, 2024
کرم علی حیدری

حوزہ/ دو دن پہلے بلوچستان کے علاقے مچھ کی کان میں مزدوری کرکے رزقِ حلال کی کمائی کما رہے تھے انہیں پری پلانگ تحت ہاتھ پاؤں باندھ کر خنجروں کے ذریعے سے بیدردی سے ذبح کرکے پوری دنیا کے انسانیت پسند انسانوں کو کربلائے معلٰی کی تاریخ یاد دلادی ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، علامہ ڈاکٹر کرم علی حیدری المشہدی مرکزی جوائنٹ سیکریٹری وفاق المدارس الشیعہ پاکستان و سرپرست اعلیٰ مدرسہ علمیہ حضرت امام العصر عج فاؤنڈیشن حیدرآباد سندھ پاکستان نے سانحہ مچھ پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اس واقعے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہیں کہا کہ تاریخ انسانیت گواہ ہے کہ ہمیشہ انہیں ظلم و بربریت کا نشانہ بنایا جاتا رہاہے یا تو وہ حق کی آواز بلند کرنے والے ہیں یا پھر وہ جو حق پرست ہیں۔

علامہ موصوف نے کہا کہ ملک عزیز پاکستان میں بہت سے تلخ واقعات ہوئے ہیں جنہیں تاریخ انسانیت کبھی بھلا نہ پائیگی۔

کبھی ٹھیڑی تو کبھی گلگت تو کبھی بسوں سے اتار کر اور انکی شناخت کرنے کے بعد کہ وہ علی و اولادِ علی علیہم السلام کے پیروکار ہیں تو کئی مرتبہ بلوچستان میں ہزارہ برادری کے مردوں،جوانوں،نوجوانوں اور معصوم بچوں کو بڑی بیدردی سے ظلم و بربریت کا نشانہ بناکر انہیں شہید کیا گیا ہے۔

دو دن پہلے بلوچستان کے علاقے مچھ کی کان میں مزدوری کرکے رزقِ حلال کی کمائی کما رہے تھے انہیں پری پلانگ تحت ہاتھ پاؤں باندھ کر خنجروں کے ذریعے سے بیدردی سے ذبح کرکے پوری دنیا کے انسانیت پسند انسانوں کو کربلائے معلٰی کی تاریخ یاد دلادی ہے۔

جبکہ دنیا میں جتنے بھی ممالک ہیں اس میں چاہے کوئی بھی بستہ ہو انکی جانوں کے تحفظ کی ذمیداری مذھب کی بنا پر نہیں بلکہ اس ملک کے باشندے کی حیثیت سے لازم اور ضروری اور واجب ہے۔

لیکن ہمارے ملک پاکستان میں آئے دن ہزارہ برادری کے مومنین اور دیگر مومنین کو بغیر کسی جرم کے کھلم کھلا دھشتگردی کے ذریعے شہید کیا جاتا رہاہے۔
یہ ناممکن ہے کہ کسی ملک کی سلامتی کونسل کے ادارے اپنے ملک میں ہونے والے واقعات کے پس منظر کو اور ملوث لوگوں کو نہ جانتے ہوں۔

ہمارے ملک عزیز پاکستان کی ایجنسیاں ہر مقام پہ کمر بستہ نظر آتی ہیں تو اب میرا سوال ہے کہ کیا ہماری حکومت کے ذمیداران و حکام کو نہیں معلوم کہ اِن واقعات میں کون کون ملوث ہیں؟

میرا اس حکومت کے اعلیٰ اداروں کے افسران و ذمیداران و حکام سے پرزور مطالبہ ہے کہ خدارا اس ملک عزیز پاکستان کو امن و امان کا گہوارہ بنانے میں مثبت ترین کردار ادا کریں اور جو بھی دھشتگردی کے واقعات میں ملوث ہیں انہیں گرفتار کر کے کھلم کھلا کیفرِ کردار تک پہنچایا جائے۔

یہ ناممکن ہے کہ اداروں کو معلوم نہ ہو کہ یہ ظالم و جابر کہاں ہونگے یا کون کون ملوث ہیں؟
ہم کبھی بھی ملک عزیز پاکستان کے نہ کبھی مخالف تھے اور نہ ہیں اور نہ کبھی مخالفت کریں گے۔

لیکن ایسا نہ کریں کہ یہ ملک عزیز پاکستان بجائے اسکے کہ وہ امن امان کا گہوارہ ہو ظلم و بربریت کا مرکز بن جائے۔
ہمارے ملک عزیز پاکستان کی سالمیت کی خاطر سب کو مساوی حقوق دیئے جائیں ۔ اور سب کے حقوق کا تحفظ کیا جائے۔

میں نہ کسی سیاسی جماعت یا کسی خاص کو متوجہ کررہاہوں بلکہ وفاق و اعلیٰ اداروں کی ذمیداری بنتی ہے کہ تحفظ دینے میں اور ظالموں کو فی الفور گرفتار کر کے انہیں کیفرِ کردار تک پہنچایا جائے۔

اور میں روتی آنکھوں سے مچھ کے شہیدوں کی ماؤں،بہنوں، بچیوں، انکے تمام عزیز و اقارب و متعلقین اور اہلِ خانہ کی مغموم ترین خدمت میں تسلیت و تعزیت عرض کرنے کے ساتھ ساتھ جس طرح کربلائے معلٰی کے مظلوم شہداء کا خونِ ناحق اب تک ظالم اور جابروں کی بربادی،خواری و نابودی کیلئے منہہ بولتا ثبوت ہے تو اِن بیگناہ شہداء کا خون یقینا رنگ لائے گا۔
 

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .