حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حوزہ علمیہ المہدی امریکہ کے سربراہ اور امام جمعہ نیویارک حجۃ الاسلام و المسلمین مولانا سخاوت حسین سندرالوی نے کوئٹہ کے ہزارہ میں بہیمانہ قتل پر جاری احتجاجی مظاہرہ و عوام کے پر زور مطالبہ کے وزیر اعظم پاکستان ہزارہ تشریف لائیں کے تعلق سے تحریری پیغام جاری کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کی آمد سے کیا فائدہ ہوگا ؟۔
آپ کے تحریری پیغام کا مکمل متن اس طرح ہے؛
آج پانچواں دن ہے طبیعت بے حد پریشان ہے، امریکہ میں میتیں بھی ہو رہیں ہیں ۔ ابھی ابھی قبرستان سے آیا ہوں۔ البتہ بڑی پریشانی یہ ہے کہ ۱۱ غیور، شجاع، وفادار محنتی ہزارہ شیعوں کی لاشیں سخت سردی میں روڈ پر پڑی ہیں۔ حکومتی افراد لیت و لعل سے کام لے رہے ہیں۔ زبانی جمع خرچ کے علاوہ حکومت کے پاس کچھ نہیں ہے۔ مجھے نہیں معلوم کہ نام نہاد ریاست مدینہ کا والی کس دلدل میں پھنسا ہواہے ؟ اگر اسے بیکس اور بیچارے ورثائے شہداء نے بلایا ہے تو پیرنی سے مشورہ کرکے وہ تو بسم اللہ کرکے چلا جاتا مگر اس اکھڑ مزاج کو کون سمجھائے ؟ اسمیں افہام و تفہیم کی تو کوئی حس نہیں ہے سوجھ بوجھ نام کی تو کوئی شے اسکے پاس نہیں ہے اسکے اعصاب پر تو صرف شریف خاندان سوار ہے۔ اسے نہ اپنی فکر نہ ملک کی۔ وہ ملک کو کرکٹ کا کھیل سمجھ رہا ہے۔ اگر اس نے بھیجنا تھا ہزارہ کے شہداء کے ورثاء کے پاس تو ندیم افضل چن کو بھیجتا جو ایک منجھے ہوا سیاست دان ہے اسے پیرنی کے داماد کو بھیجنے کی کیا ضرورت تھی جسنے ہمارے ہزارہ بہن بھائیوں کے زخموں پر نمک چھڑک دیا ہے۔ لالی پاپ والے کو کیا پتہ کہ تعزیت کیسے کرنی ہے ؟ اور کسی کی دلجوئی کیسے کرنی ہے؟ اسکا یہ کہنا کہ کل کوئی اور مرے گا تو پھر کہینگے وزیر اعظم آئے ۔ میرے بہن بھائیو ! شہیدوں کے وارثو ! ہزارو ! کوئیٹہ والو اب وزیر اعظم آنا بھی چاہے تو اسے ویلکم نہ کہنا۔ تم نے تو اسے ایک موقعہ دیا تھا تحفظ کا۔ تم بہت شریف اور بھلے مانس ہو۔ وزیر اعظم سے تو زیادہ سمجھدار عمر شریف ہے جسنے کہا کہ ہزار ہ نماز سے زیادہ جنازے پڑھتے ہیں۔ ہمارا نواز شریف سے کوئی تعلق نہیں مگر عمران کے مشیر سے زیادہ سمجھدار تو مریم نکلیں جنہوں نے بیان تو اچھا دے دیا ہے، دل کے حالات تو اللہ ہی جانتا ہے۔
وزیر اعظم کے متبنی داماد آج ہماری میتوں پر سیاست کررہے ہیں وہ یہ بھول رہے جس جس نے ہماری لاشوں پر سیاست کی ہے وہ جتنے بڑے خاندان کا داماد بھی ہوا ہے وہ چلتا ہی بناہے ۔ داماد صاحب تمہارے بزرگوں کا لحاظ ہے ورنہ میں اور بھی لکھتا۔ اللہ آپکو ہدائت کرے اور آپکے خسر معظم کا فکری قبلہ درست فرمائے۔
میری ماؤ بہنو بیٹیو ! میرے بزرگو بھائیو نیٹو آپ تنہا نہیں ہو ہم سب ہزارہ ہیں۔ ہم کشتیاں جلا کر نکل آئے ہیں اب واپس تبھی جائینگے جب تک دہشت گردوں کو جیلوں میں نہ پہنچوائیں اور کچھ کو ملک بدر نہ کروائیں۔ پھانسی کے پھندے انکے گلے میں آنے کو ہیں البتہ قرآنی احکام کے مطابق قاتلوں کو ایسے ہی مارا جائے جیسے انہوں نے ہمارے پیاروں کو مارا ہے۔