۳۰ فروردین ۱۴۰۳ |۹ شوال ۱۴۴۵ | Apr 18, 2024
News ID: 365796
14 فروری 2021 - 01:08
تقویم حوزہ

حوزہ/تقویم حوزہ: ۲رجب المرجب 1442؛ولادت امام هادی علیه السلام (ایک روایت کے حوالے سے)۔

حوزہ نیوز ایجنسیl
 تقویم حوزہ:
آج:

عیسوی: Sunday - 14 February 2021
قمری: الأحد، 2 رجب 1442

آج کا دن منسوب ہے::
مولی الموحدین امیر المومنین حضرت علی بن ابیطالب علیهما السّلام
(عصمة الله الكبري حضرت فاطمة زهرا سلام الله عليها)

آج کے اذکار:
- یا ذَالْجَلالِ وَالْاِكْرام (100 مرتبه)
- ایاک نعبد و ایاک نستعین (1000 مرتبه)
- یا فتاح (489 مرتبه) فتح و نصرت  کے لیے۔

اہم واقعات:
ولادت امام هادی علیه السلام (ایک روایت کے حوالے سے)
...........

امام علی نقی علیہ السلام کی بعض فرامین

عنوان حدیث
قم اور آبہ کے لوگ "أهْلُ قُمْ وَأهْلُ آبَةِ مَغْفُورٌ لَهُمْ، لِزيارَتِهِمْ لِجَدّى عَلىّ ابْنِ مُوسَى الرِّضا عليه السلام بِطُوس، ألا وَمَنْ زارَهُ فَأصابَهُ فى طَريقِهِ قَطْرَةٌ مِنَ السَّماءِ حُرَِّمَ جَسَدُهُ عَلَى النّار".

ترجمہ: "قم اور آبہ کے لوگوں کی مغفرت ہوچکی ہے کیونکہ وہ طوس میں میرے جد بزرگوار حضرت امام علی ابن موسی الرضا (علیہ السلام) کی زیارت کو جاتے ہیں. جان لو کہ جو بھی ان کی زیارت کرے اور راستے میں اس کے اوپر آسمان سے ایک قطرہ پڑجائے (اور کسی مشکل سے دوچار ہوجائے) اس کا جسم آتش جہنم پر حرام ہو جاتا ہے".[شیخ صدوق، عیون اخبار الرضاؑ، ج1، ص291، ح22.]

قرآن سدا بہار "عَنْ يَعْقُوبِ بْنِ السِّكيتْ، قالَ: سَألْتُ أبَاالْحَسَنِ الْهادي عليه السلام: ما بالُ الْقُرْآنِ لا يَزْدادُ عَلَى النَّشْرِ وَالدَّرْسِ إلاّ غَضاضَة؟ قالَ ؑ: إنَّ اللّهَ تَعالى لَمْ يَجْعَلْهُ لِزَمان دُونَ زَمان، وَلالِناس دُونَ ناس، فَهُوَ فى كُلِّ زَمان جَديدٌ وَعِنْدَ كُلِّ قَوْم غَضٌّ إلى يَوْمِ الْقِيامَةِ".

"یعقوب ابن سکیت کہتے ہیں کہ میں نے امام ہادیؑ سے سوال کیا کہ کیا وجہ ہے کہ قرآن مجید نشر و اشاعت اور درس و بحث سے مزید تر و تازہ ہوجاتا ہے؟ امامؑ نے فرمایا: اللہ تعالیٰ نے اسے کسی خاص زمانے اور خاص افراد کے لئے مخصوص نہیں کیا ہے پس وہ ہر زمانے میں نیا اور قیامت تک ہر قوم و گروہ کے پاس ترو تازہ رہے گا".[ شیخ طوسی، الامالی، ج2، ص580، ح8.]

غصہ کبھی نہیں! "الْغَضَبُ عَلى مَنْ لا تَمْلِكُ عَجْزٌ، وَعَلى مَنْ تَمْلِكُ لُؤْمٌ".

"جس پر تمہارا تسلط نہیں اس پر غصہ ہونا عاجزی ہے اور جس پر تسلط ہے اس پر غصہ ہونا پستی ہے".[مستدرك الوسائل؛ میرزا حسین نوری، ج12، ص11، ح13376.]

اطاعت کرو! "مَنۡ جَمَعَ لَكَ وُدَّهُ وَرَأیَهُ فَأجۡمَعۡ لَهُ طَاعَتَكَ".

"جو بھی تم سے دوستی کا دم بھرے اور نیک مشورہ دے تم اپنے پورے وجود کے ساتھ اس کی اطاعت کرو".[حرانی، ابن شعبہ، تحف العقول، ص483.]

جانکنی کو یاد کرو "اُذكُرْ مَصْرَعَكَ بَيْنَ يَدَىْ أهْلِكَ لا طَبيبٌ يَمْنَعُكَ، وَلا حَبيبٌ يَنْفَعُكَ".

"اپنے گھر والوں کے سامنے (حالت احتضار میں لاچار) پڑے رہنے کو یاد کرو جب نہ طبیب تمہیں (مرنے سے) سے بچا سکتا ہے اور نہ حبیب (دوست) تمہیں کوئی فائدہ پہنچا سکتا ہے".[دیلمی، حسن، اعلام الدین، ص311، س16.].[ مجلسی، بحار الانوار: ج 75، ص370، ح4.]

حرام میں برکت نہیں "إنَّ الْحَرامَ لا يَنْمى، وَإنْ نَمى لا يُبارَكُ لَهُ فيهِ، وَ ما أَنْفَقَهُ لَمْ يُؤْجَرْ عَلَيْهِ، وَ ما خَلَّفَهُ كانَ زادَهُ إلَى النّارِ".

"(مال) حرام بڑھتا پھولتا نہیں ہے اور اگر بڑھے اور پھولے بھی تو اس میں (صاحب مال حرام) کے لئے برکت نہیں ہوتی، اگر جو وہ اس مال میں سے انفاق م خیرات کردے تو اس کا اسے کوئی اجر وثواب نہیں ملتا اور اگر (ترکے میں) چھوڑ جائے تو جہنم کی راہ کا توشہ ہے".[كلینی، الكافی، ج5، ص125، ح7.]

دوہری مصیبت "اَلْمُصيبَةُ لِلصّابِرِ واحِدَةٌ وَ لِلْجازِعِ اِثْنَتان".

"مصیبت صبر كرنے والے كے لئے اکہری (ایك ہی) اور بے صبری کرنے والے كے لئے دوہری ہے".[اعلام الدین؛ ابو الحسن دیلمی، ص311، س4.].[بحار الانوار؛ علامہ محمد باقر مجلسی، ج75، ص326.]

خدا کے مقامات "اِنّ لِلّهِ بِقاعاً يُحِبُّ أنْ يُدْعى فيها فَيَسْتَجيبُ لِمَنْ دَعاهُ، وَالْحيرُ مِنْها".

فرمایا: "خدا کے کچھ (خاص) مقامات ہیں جہاں اسے پکارا جانا پسند ہے لہٰذا جو ان میں خدا کو پکارتا ہے خدا اس کی سن لیتا ہے اور حائر حسینی ؑ ان ہی مفامات میں سے ایک ہے".[ تحف العقول؛ ابن شعبہ حرانی، ص482.]

جزا اور سزا کا مالک "اِنّ اللّهَ هُوَ الْمُثيبُ وَالْمُعاقِبُ وَالْمُجازى بِالاَْعْمالِ عاجِلاً وَآجِلاً".

"خدا ہی ثواب و عقاب دینے والا اور اعمال کی جلد یا بدیر جزا و سزا دیتا ہے".[حرانی، ابن شعبہ، وہی ماخذ ص483.]

بےآبرو شخص سے ڈرو "مَنْ هانَتْ عَلَيْهِ نَفْسُهُ فَلا تَأمَنْ شَرَّهُ".

"جس کا نفس پست ہو جائے اس کے شر سے اپنے کو محفوظ مت سمجھو".[حرانی، ابن شعبہ، وہی ماخذ.]

تقیہ اور نماز "إنَّ بَيْنَ جَبَلَىْ طُوسٍ قَبْضَةٌ قُبِضَتْ مِنَ الْجَنَّةِ، مَنْ دَخَلَها كانَ آمِنا يَوْمَ الْقِيامَةِ مِنَ النّار".

"اے داؤد اگر تم یہ کہو کہ (تقیہ کے موقع پر) تقیہ چھوڑنے والا بے نمازی کے مانند ہے تو تم سچے ہو".[حرانی، ابن شعبہ، وہی ماخذ.]

بد گمانی کہاں؟ "اِذَا كانَ زَمانُ العَدلِ فيهِ أَغلَبَ مِنَ الجَورِ فَحَرامٌ أَن یظُنَّ بِاَحَدٍ سُوءً حَتّی یَعلَمَ ذالِكَ مِنهُ واِذَا كانَ زَمانُ الجَورِ أَغلَبَ فیهِ مِنَ العَدلِ فَلَیسَ لِأَحَدٍ أَن یَظُنَّ بِاَحَدٍ خَیراً ما لَم یَعلَم ذالِكَ مِنهُ".
"جب بھی معاشرے میں عدل و انصاف ظلم و ستم پر غلبہ کرے، کسی پر بدگمانی کرنا حرام ہے مگر یہ کہ وہ اس کے بارے میں یقین تک پہنچے؛ اور جب بھی ظلم و ستم عدل و انصاف پر غالب آجائے تو کسی کے لئے جائز نہیں ہے کہ کسی کے بارے میں حسن ظن رکھے مگر یہ کہ اس کے بارے میں یقین حاصل کرے".[ميرزا حسين النوري، مستدرک الوسائل، ج9 ص145.]۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .