۴ آذر ۱۴۰۳ |۲۲ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 24, 2024
علیرضا پناهیان

حوزہ/ خطیب حرم امام رضا علیہ السلام نے کہا کہ ولایت و امامت کا دفاع کرنا زینب کبری(س) کا خصوصی اور اہم مشن تھا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مشہدمقدس/ حجت الاسلام و المسلمین علی رضا پناہیان نے کل رات حرم مطہر امام رضا علیہ السلام میں وفات ام المصائب حضرت زینب کبری سلام اللہ علیہا کی مناسبت سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جب اس بزرگ خاتون کے حرم مطہر پر دشمن کی مجرمانہ اور بزدلانہ کارروائیوں کی خبر پھیل گئی تو پوری دنیا سے مختلف قومیتوں اور زبانوں کے مسلمان تیار ہوگئےاور اپنی پوری طاقت کے ساتھ اس مقدس مقام کا دفاع کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ جو لوگ حضرت زینب (س) کے حرم مطہر کے دفاع کے لئے میدان میں اترے تھے وہ ایک ہی قوم کے نہیں تھے،بلکہ انہوں نے اہل بیت (ع) کےعشق و محبت سے سرشار عزم و ارادے کے ساتھ دشمن کا مقابلہ کیا اور دشمن کو پیچھے ہٹنے پر مجبور کردیا۔

حجت الاسلام و المسلمین پناہیان نے بیان کیا کہ حضرت زینب (س) کے عشق و محبت سے خطے میں ایک عظیم لشکر تشکیل پایا،جس کی فوجیں پوری دنیا سے تھیں اور اسی محبت اور اتحاد و وحدت سے وہ صدی میں ایک عظیم تاریخ رقم کرنے میں کامیاب ہوگئی۔

انہوں نے بتایا کہ ممکن ہے کہ امام زمان علیہ السلام کی حکومت میں بھی فوجیں مختلف قومیتوں سے ہوں،لیکن ان کے دل ایمان کے نور سے منور ہوں گے اور اسی وجہ سے وہ ایک عالمی حکومت تشکیل دینے کیلئے ضروری کاموں میں تعاون کرتے ہیں۔

ایرانی خطیب توانا پناہیان نے کہا کہ امام زمان علیہ السلام کے ظہور کا مسئلہ نہ صرف ایک معنوی اور عقیدتی مسئلہ ہے بلکہ ایک ہدف مند اور حقیقی مسئلہ بھی ہے جب آپ ظہور فرمائیں گے تو دنیا میں بڑی تبدیلیاں رونما ہوں گی۔

خطیب حرم مطہر امام رضا علیہ السلام نے مزید بتایا کہ حضرت امام زمانہ علیہ السلام کی حکومت دو حصوں پر مشتمل ہو گی، ایک یہ کہ خدا کے ولی کا حکم ہے اور ہم سب پر فرض ہے کہ ان کی اطاعت کریں اور دوسرا یہ ہے کہ لوگوں کے طرز زندگی امام(ع) کے طرز زندگی کے مطابق ہوں گے۔

انہوں نے مزید وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت مہدوی میں جو امور اہم ہیں ان میں معاشرے کی ذمہ داریوں کو سنبھالنا اور معاشرے کے امور پر توجہ مرکوز رکھنا بھی ہے۔اس عالمی حکومت میں،ہر ایک اپنےمعاشرے سے وابستگی رکھتا ہے اور یہی امر معاشرے کی ترقی اور پیشرفت کا باعث بنے گا۔

اہل بیت (ع) کی مصیبت کا تذکرہ،حضرت زینب (ع) کی وفات کی مناسبت سے نوحہ خوانی اور زیارت رجبیہ کی تلاوت بھی اس مجلس کے دیگر پروگرام تھے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .