۱۰ فروردین ۱۴۰۳ |۱۹ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 29, 2024
بزرگداشت شهدای هفتم تیر در حرم حضرت معصومه(س)

حوزہ/ پابندیوں، دھمکیوں اور بعض حکام کی نااہلی اور اندرونی کمزوریوں کے تمام مسائل کے باوجود ایران واحد ملک ہے جو سیاسی، اقتصادی اور ترقی کے تمام شعبوں میں اپنے اقتدار کی راہ پر گامزن ہے، مستقبل میں ایران دنیا کا سب سے ترقی یافتہ ملک ہوگا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حجۃ الاسلام و المسلمین علی رضا پناہیان نے گذشتہ شب حرم حضرت فاطمہ معصومہ سلام اللہ علیہا میں کہا کہ دینداری اور مظلومیت ایک دوسرے کا لازمہ ہیں، امتحان الہی میں ہر متقی اور پرہیزگار شخص رضاکارانہ طور پر اور محبت خدا میں اپنے مفادات کو قربان کرنے پر مجبور ہوتا ہے، دینداری اور دینی معاشرے کے لئے اولیائے الہی ہمیشہ اپنی قربانی دیتے آئے ہیں۔

حرم حضرت فاطمہ معصومہ سلام اللہ علیہا کے خطیب نے دینداروں پر ظلم و ستم کے اسباب کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: اخلاص یعنی دکھاوا نہ کرنا اور بعض نیک کاموں کو دوسروں سے مخفی رکھنا بہت ضروری ہے، اگرچہ بعض صورتوں میں اپنی نیکیوں کا اظہار اخلاص کے منافی نہیں ہوتا، لیکن اس کے باوجود یہ مومن پر ظلم کی ایک اہم مثال ہے۔

حجۃ الاسلام علی رضا پناہیان نے دینی زندگی میں اخلاص کی مثالوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ دین ہمیں ایسی ہدایات دیتا ہے کہ اگر ہم اس پر عمل کریں تو کبھی نہ کبھی ہم مظلوم واقع ضرور ہوں گے، انہوں نے کہاکہ یہ ناممکن ہے کہ کوئی شخص دیندار بھی ہو اور مظلوم بھی نہ ہو۔

انہوں نے برے لوگوں کی موجودگی اور معاشرے میں ان کے رویے کو برداشت کرنے کو مذہبی لوگوں پر ظلم قرار دیا اور کہا کہ ایک حقیقی مومن کبھی بھی کسی مومن کو غیر مذہبی کام کی اجازت نہیں دیتا، مومن کو بعض وقت اپنے بعض حقوق سے دسبردار ہونا پڑتا ہے ۔

حرم کریمہ اہل بیت علیہم السلام کے خطیب نے اس بات پر تاکید کی کہ ایک سچے حق پرست اور انصاف پسند انسان کو دین کی راہ میں اپنے حق سے دستبردار ہونا چاہیے، طلحہ اور زبیر ایسے افراد تھے جنہوں نے اپنے ظاہری اور عارضی حق سے کبھی بھی دستبرداری نہیں کی اور اپنے حق کا مطالبہ کر بیٹھےاور اسے چھوڑنے کو تیار نہ ہوئے۔

انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ شہید آیت اللہ بہشتی انقلاب ایران کی تاریخ کے ممتاز ترین مظلوموں میں سے ہیں، کہا: معاشرے کا سنگین ماحول، دشمنان انقلاب کی جانب سے تباہ کاریاں اور مسلسل ضرب نے آیت اللہ شہید بہشتی کے لیے میدان کو تنگ کر دیا تھا، لیکن انہوں نے سربلندی کے ساتھ مذہب کی راہ میں تمام مظالم کو سہا ۔

حرم حضرت معصومہ سلام اللہ علیہا کے خطیب نے راہ خدا میں ظلم و ستم برداشت کرنے کو کائنات کے حقیقی حسن کا مظہر قرار دیا اور کہا: بعض صورتوں میں اسلام اور اسلامی نظام کے مفادات کے لئے انسانوں کو ظلم و ستم کی وادی میں ڈال دیا جاتا ہے، بعض صورتوں میں مومن کے لیے ضروری ہے کہ وہ امت مسلمہ کے عمومی مفاد کے لیے اپنے حقیقی اور ناقابل تنسیخ حق کو چھوڑ دے۔

انہوں نے امام علی علیہ السلام کو تاریخ کی سب سے ممتاز اور طاقتور مظلوم شخصیت قرار دیا اور کہا کہ امام خمینی (رہ) دنیا کی عزت و اقتدار کے عروج پررہنے کے باوجود مظلوم واقع ہوئے؛ لہذا مومنین کے لیے ضروری ہے وہ ہر طرح کے چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے لئے تیار رہیں۔

انہوں نے اپنی تقریر کے آخری حصے میں تاکید کرتے ہوئے کہا: پابندیوں، دھمکیوں اور بعض حکام کی نااہلی اور اندرونی کمزوریوں کے تمام مسائل کے باوجود ایران واحد ملک ہے جو سیاسی، اقتصادی اور ترقی کے تمام شعبوں میں اپنے اقتدار کی راہ پر گامزن ہے، مستقبل میں ایران دنیا کا سب سے ترقی یافتہ ملک ہوگا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .