۹ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۹ شوال ۱۴۴۵ | Apr 28, 2024
اصفہان میں شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی کی برسی

حوزہ/ حوزہ علمیہ قم کے معروف دانشور کا کہنا تھا کہ امام خمينی جب فرانس میں موجود تھے اور ابھی انقلاب کامیاب نہیں ہوا تھا، شہید ڈاکٹر نقوی نے اپنے ساتھیوں کے ہمراہ شاہ ایران کے دورہ پاکستان پر "قاتل شاہ کا استقبال نہیں کرینگے" کے نعرہ سے استقبال کا پروگرام بنایا اور یہ انکی بصیرت کا ثبوت ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی نے اپنی تمام زندگی میں اسلام کے سچے سپاہی ہونے کا ثبوت دیا۔ انہوں نے اسلام کو عملی طور پر اپنی زندگی پر لاگو کیا۔ سیاست کا میدان ہو یا معاشرہ سازی کی آزمائش ہو، شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی اسلام کے ہراول دستے کے طور پر فعال رہے۔ شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی اپنی ذات میں ملت تھے۔ ان کا طرہ امتیاز یہ ہے کہ انہوں نے اسلام کے حقیقی نظام کو حتی اس کے عملی نفاذ سے پہلے پہچان لیا۔ سیاست کی پیچیدگیوں اور استکبار کے ظلم کے باوجود وہ اس دور میں جب شرق و غرب سے وابستہ ہوئے بغیر کسی سماجی فعالیت کا تصور بھی نہیں تھا، انہوں نے اپنی اجتماعی زندگی کو اسلام کے محور کے گرد منظم کیا۔اس بات کا اظہار اسلامی جمہوریہ ایران کے شہر اصفہان میں شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی کی برسی کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے حوزہ علمیہ قم کے معروف دانشور حجت الاسلام والمسلمین ڈاکٹر سید میثم ہمدانی نے کیا۔

مولانا موصوف نے کہا کہ انہیں نہ سیاست کا میدان اپنے نظریہ سے دور کرسکا، نہ تنظیموں کے مالی و مادی وسائل انہیں اپنے راستے پر مشکوک کرسکے اور نہ دشمن کی سازشیں ان کو اپنے سچے عقیدہ سے پیچھے ہٹا سکیں۔ انہوں نے معاشرے میں نوجوانوں اور عوام و خواص کو دشمن کے نت نئے شبھات سے عقاب وار اور اپنی بلند پروازی کے ذریعے انتہائی محفوظ انداز میں نجات دی اور کسی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیا۔ شہید علامہ عارف حسین الحسینی نے فرمایا کہ میں ولایت فقیہ سے ایک انچ بھی پیچھے ہٹنے کو تیار نہیں ہوں تو شہید کی اس استقامت میں ان کے باوفا ساتھی اور جانثار شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی نے ہمیشہ استقامت دکھائی۔

امام خمينی جب فرانس میں موجود تھے اور ابھی انقلاب کامیاب نہیں ہوا تھا، شہید ڈاکٹر نقوی نے اپنے ساتھیوں کے ہمراہ شاہ ایران کے دورہ پاکستان پر "قاتل شاہ کا استقبال نہیں کریں گے" کے نعرہ سے استقبال کا پروگرام بنایا اور یہ آپ کی بصیرت کا ثبوت ہے۔ آج ہماری مشکلات کا راز ان نظریات سے عقب نشینی اور محافظہ کارانہ پالیسی کے سبب ہے۔ شہداء نے اپنے خون کی رنگینی سے اپنے راستے پر گواہی دی اور یہ اتنی عظیم گواہی ہے کہ جس پر شہید کا لفظ ہی صادق آسکتا ہے۔ اصفہان میں یہ پروگرام تشکل عماریون و تشکل شهید قاسم سلیمانی و تشکل شهید عارف حسین الحسینی رضوان الله علیهما کے زیر انتظام منعقد ہوا، جس میں کروونا وائرس کے باوجود طلاب اور علماء نے شرکت کی۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .