۱۳ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۳ شوال ۱۴۴۵ | May 2, 2024
پاپ فرانسیس

حوزہ/ رومن کیتھولک مسیحی برادری کے روحانی پیشوا پاپ فرانسس نے بغداد پہنچنے کے بعد عراق کے وزیراعظم اور صدر سے ملاقات اور خطاب کیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، رومن کیتھولک مسیحی برادری کے روحانی پیشوا پاپ فرانسس نے بغداد پہنچنے کے بعد عراق کے وزیراعظم اور صدر سے ملاقات کے بعد خطاب کیا ہے۔

انہوں نے اپنے خطاب کے آغاز میں کلیسا کے ممبران اور مسلمان نمائندہ پر درود و سلام بھیجا اور کہا: "ہمارا دین ہمیں صلح و آشتی اور مل جل کر زندگی بسر کرنے کی دعوت دیتا ہے"۔

انہوں نے مزید کہا: میں ایسے وقت عراق پہنچا ہوں جب دنیا کرونا وائرس سے نجات کے لیے جدوجہد کر رہی ہے۔ اس بحران سے نمٹنے کے لیے ہمہ گیر کوششوں کی ضرورت ہے تاکہ کروناویکسین سب تک پہنچ جائے۔

کیتھولک مسیحیوں کے سربراہ نے کہا: عراق کو دہشت گردی کا سامنا رہا ہے اور اس کی وجہ سے اس ملک کو قتل و غارت اور مالی نقصانات کا سامنا بھی کرنا پڑا اور اس دہشتگردی نے بہت سارے ایزدیوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔

انہوں نے کہا: صلح و آشتی کے لیے گفتگو اور قانون کا احترام ضروری ہے۔

پاپ فرانسس نے کہا: میں صلح و آشتی کے لیے کی جانے والی تمام کوششوں کی قدر دانی کرتا ہوں اور ملک کی بھلائی کے لیے ہر اٹھنے والی آواز کے ساتھ ہم آواز ہوں۔

 انہوں نے کہا: جو ممالک اور ادارے عراق کی تعمیر نو اور بے گھر افراد اور پناہ گزینوں کی امداد کر رہے ہیں میں ان کا بھی شکریہ ادا کرتا ہوں۔

پاپ فرانسس نے آخر میں کہا: قتل و غارت اور دہشت گردی کے جواز کے لئے خدا کے نام سے غلط استفادہ نہیں کرنا چاہئیے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .