۴ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۴ شوال ۱۴۴۵ | Apr 23, 2024
سفر پاپ فرانسیس

حوزہ/ دنیائے مسیحیت کے رہبر پاپ فرانسس نے عراق کا دورہ کرنے سے پہلے ملت عراق کے نام پیغام ارسال کرتے ہوئے کہا کہ حضرت ابراہیم علیہ السلام نے آج سے ہزاروں سال پہلے ایک راستے کا انتخاب کیا تھا۔ آج ہمیں اسی جذبے سے اس راستے پر چلنا ہے۔ آئیں ہم سب مل کر امن و آشتی کے راستے پر قدم رکھیں۔ میں آپ سے درخواست کرتا ہوں کہ حضرت ابراہیم علیہ السلام کی پیروی کرتے ہوئے امید کے ساتھ آگے بڑھیں اور اپنی دعاؤں میں مجھے یاد رکھیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، دنیائے مسیحیت کے رہنما پاپ فرانسس نے عراق کا سفر کرنے سے پہلے ملت عراق کے نام ایک پیغام ارسال کیا ہے۔ جس کا متن اس طرح ہے:

اے عراقی بہن بھائیوں! سلام علیکم۔ میں چند دنوں کے بعد آپ کے درمیان موجود ہوں گا۔ آپ کے اور آپ کی سرزمین کے دیدار کا مشتاق ہوں۔ آپ سب بھائی ہیں۔ میں چاہتا ہوں کہ ہم سب مسلمان، یہودی اور مسیحیوں کے باپ حضرت ابراہیم علیہ السلام کے پرچم تلے کہ جس نے ہم سب کو ایک خاندان میں جمع کیا، سب مل کر دعا کریں۔

آپ کی آنکھوں کے سامنے اب بھی آپ کے ویران شدہ گھروں اور گرجا گھروں کی بے حرمتی کی تصاویر موجود ہوں گی اور آپ کے دلوں میں اپنے دوستوں اور گھروں سے دوری کے زخم باقی ہوں گے۔

پیارے بہن بھائیو! ان چند سالوں میں نے آپ سب کو بہت زیادہ یاد کیا۔ آپ لوگوں نے بہت زیادہ رنج و الم برداشت کیے ہیں لیکن پھر بھی آپ ناامید نہیں ہوئے۔ میں نے ہمیشہ مسلمانوں، عیسائیوں اور ایزدیوں کہ جنہوں نے ان ایام میں بہت زیادہ رنج و مصائب جھیلے، سب کو بہت زیادہ یاد کیا۔

حضرت ابراہیم علیہ السلام نے آج سے ہزاروں سال پہلے ایک راستے کا انتخاب کیا تھا۔ آج ہمیں اسی جذبے سے اس راستے پر چلنا ہے۔ آئیں ہم سب مل کر امن و آشتی کے راستے پر قدم رکھیں۔ میں آپ سے درخواست کرتا ہوں کہ حضرت ابراہیم علیہ السلام کی پیروی کرتے ہوئے امید کے ساتھ آگے بڑھیں اور اپنی دعاؤں میں مجھے یاد رکھیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .