حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مشہد مقدس سے استاد حوزہ علمیہ اور صدر جامعہ روحانیت شعبہ مشہد مقدس حجت الاسلام و المسلمین شیخ محمد حسین بہشتی نے،عالمی عیسائی پیشوا پوپ فرانسس کی اس پر آشوب دور میں مرجع جہان تشیع حضرت آیت اللہ العظمی سید علی سیستانی سے ملاقات کو امن و دوستی کا پیغام قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس تاریخی ملاقات سےتاریخ تشیع کے درخشاں باب میں ایک اور باب کا اضافہ ہوا۔
انہوں نے بتایا کہ تشیع کو در پیش چیلنجوں اور حالات دنیا کے سامنے ہیں، اسلام دشمن سامراجی قوتیں خاص طور پر امریکی اور اس کے ایما پر چلنے والی طاغوتی طاقتیں ہر طرف سے تشیع کو کمزور اور ختم کرنے کی کوششیں کر رہی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ طاقتیں القاعدہ سے لے کر داعش تک مختلف دہشت گرد گروہوں کو تشکیل دے چکی تاکہ تشیع کو مختلف میدانوں میں عراق،ایران،شام اور لبنان میں کمزور کردیا جائے۔
صدر جامعہ روحانیت شعبہ مشہد نے مرجعیت دینی کی اہمیت اور طاقت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ اس پر آشوب دور میں دنیائے تشیع کی مرجعیت کی عظیم عقل و فکر اور منطق نے دنیائے کفر و شرک کو منہ توڑ جواب دے کر عالمی سطح پر ان کے وحشیانہ اقدام کو برملا کردیا،مزید کہاکہ اس سلسلے میں تشیع نے نہ صرف اپنا دفاع کیا بلکہ اسلام سمیت تمام ادیان و مذاہب آسمانی کے مظلوم پیروکاروں کا بھی دفاع کیا۔
حجت الاسلام و المسلمین بہشتی نے پوپ فرانسس کے تاریخی دورے کے بارے میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہ آج دنیائے مسیحیت کے پوپ کی تشیع کی طاقت مرجعیت سے ملاقات کیلئے خود چل کر آنا اس بات کا ثبوت ہے کہ اسلام اور تشیع کے پیغامات عالمی سطح پر پھیل چکے ہیں،مزید بیان کیا کہ اس تاریخی ملاقات سے تاریخ تشیع کے درخشاں باب میں ایک اور باب کا اضافہ ہوا اور عالمی سطح پر تشیع کے نظریات اور افکار کی کامیابی کی دلیل ہے۔
انہوں نے اس عظیم کامیابی پر دنیائے مسیحیت اور عالم اسلام کے پیروکاروں کو ہدیہ تبریک پیش کیا اور کہا کہ یہ کامیابی مرجعیت دینی کی طاقت،انقلاب اسلامی،رہبر عظیم الشان کی مدبرانہ قیادت اور دنیا کے مظلوموں کے مدافع علمدار انقلاب شہید سردار قاسم سلیمانی اور شہید ابو مہدی المہندس سمیت دیگر شہداء اور تشیع کی مقاومت اور جد و جہد کا ثمرہ اور نتیجہ ہے۔
آخر میں ، صدر جامعہ روحانیت شعبہ مشہد نے عالم اسلام اور انسانیت اور تمام ادیان آسمانی کے پیروکاروں کے مابین اتحاد و یکجہتی اور کامیابی کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا اور شہدائے مقاومت و مدافعین انسانیت کی بلندی درجات کیلئے بارگاہ خداوندی میں دعا کی۔