حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مسیح برادری کے رہنما پوپ فرانسس کی مرجع تقلید شیعیان جہان حضرت آیۃ اللہ العظمیٰ آقای سید علی حسینی سیستانی مدظلہ العالی سے اپنے ملک سے نجف اشرف عراق میں حاضر ہونا اور ملاقات کرنا ساتھ ہی عراق سمیت دنیا بھر کے علمائے کرام اور تمام انسانیت پسند مسلمانوں نے اس ملاقات کو بہترین انداز میں سراہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پوپ فرانسس نے حضرت آیۃ اللہ العظمیٰ سید علی حسینی سیستانی مدظلہ العالی کی زیارت کے بعد انمول الفاظ کہے کہ میں کبھی بھی اس ملاقات کو بھلا نہیں پاؤں گا اور جتنا میں نے حضرت آیۃ اللہ سیستانی مدظلہ العالی کیلئے سنا تھا،پڑھا تھا اور تحقیق کی تھی؟ میں نے اس سے کئی گنا زیادہ انکی شخصیت و مقام کو پایا ہے۔
علامہ کرم علی حیدری نے پوپ فرانسس کے بیان نقل کیا: پوپ فرانسس نے کہا کہ مجھے حیرت ہوگی اور افسوس ہوگا کہ اِس مخلص اور ایماندار اور فرض شناس دیندار اور شریف ترین عالم دین جس نے ہمیشہ انسانیت کے احترام اور تقدس کو برقرار رکھنے کیلئے زندگی گذاری ہے اور بہت سادہ ترین زندگی گذار رہے ہیں اگر کوئی انکی عزت و احترام و اہمیت و فضیلت سے کوئی غافل یا مخالف ہوگا تو ایسے منحرف کو مسلمان تو کیا انسان کہلانے کا بھی حق نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ یقینا پوپ فرانسس کی مرجع تقلید شیعیان جہان حضرت آیۃ اللہ العظمی آقای سید علی حسینی سیستانی مدظلہ العالی سے ملاقات کرنے کے فوائد و ثمرات دنیائے عالم میں مؤثر ثابت ہونگے۔
آخر میں کہا کہ میری علمائے اسلام بالاخص علمائے تشیع سے گذارش ہے کہ اب ان دوریوں اور دیواروں کو پسِ پا رکھتے ہوئے آپ بھی مسیحی برادری کے رہنماؤں اور اور عبادت گاہوں میں جاکر محبت اور عقیدت و احترام و بھائی چارے کا پیغام دیں۔