حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے رابطہ سیکٹری و جامعہ مدینۃ العلم اسلام آباد کے مدیر حجت الاسلام والمسلمین علامہ ڈاکٹر سید محمد نجفی نے کہا کہ پوپ فرانسِس کی اور حضرت آیت اللہ العظمی سید علی سیستانی کی ملاقات ایک تاریخی سنگِ میل ہے۔
انہوں نے کہا کہ پچھلی چند دہائیوں میں ہم نے اس سطح کی کوئی ملاقات اور مذاکرات نہیں دیکھے جس میں دو مرکزی رہنما کے مابین تبادلہ خیال کیا گیا ہو اور یقیناً یہ ملاقات جہاں دونوں مذاہب کے افراد میں قربت کا باعث بنے گا وہاں دنیا کے لیے ایک مثبت پیغام جائے گا۔ ان کا مزید کہنا تھا حضرت آیت اللہ العظمی سید سیستانی دام ظلہ نے حکم دیا تھا کہ داعش نے جن عیساٸی لڑکیوں کو گرفتار کیا اور اب انہیں بیچ رہے ہیں اُن عیساٸی لڑکیوں کو خرید کر عزت کے ساتھ اُن کے والدین تک پہنچایا جاٸے اس اعلان نے دنیاٸے مسیحت کو حیرت میں ڈال دیا ہے اور آقای سیستانی کا مقام اور عزت پوری دنیا میں بلند کر دیا۔
علامہ محمد نجفی نے کہا کہ عیسایت کے سب سے بڑے پوپ کا کسی کے گھر پر جا کر ملنے کا یہ پہلا واقعہ ہے۔ دنیاٸے شیعت کے عظیم مرجع کا ایک چھوٹا سا کراٸے کا گھر دنیا کے بادشاہوں کے محلات پر بھاری ہوگیا۔ محلات کے مالک پوپ سے ملنے رومن کیتھلک چرچ ویٹیکن سٹی آتے ہیں اور وہی پوپ فرزندِ علیؑ کے چھوٹے سے گھر میں ملنے آیا ہے۔ آج تک پوپ نے ایسی چھوٹی گلی نہیں دیکھی ہوگی جس میں آج کی دنیاٸے شیعت کا سب سے بڑا انسان رہتا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا ایسے عمل سے جہاں تشیع کا مقام بلند ہوا وہاں دنیائے جہان میں اسلام کا سر مزید بلند ہوا ہے۔دعا ہے کریم اللہ دروازے علی پہ رہنے والے تشیع کے عظیم مرجع اور موجود تمام علماء کی زندگی دراز فرمائے۔