حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، شویندو ادھیکاری نے وزیر اعلی ممتا بنرجی کے خلاف شدید نتکہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ 'اگر ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) دوبارہ اقتدار میں آئی تو ریاست بنگال میں کشمیر جیسی صورتحال پیدا ہو جائے گی'۔
اس پر عمر عبداللہ نے کہا ہے کہ 'مغربی بنگال کے کشمیر بننے میں کیا مسئلہ ہے؟
بھارتیہ جنتا پارٹی کے رہنما شویندو ادھیکاری کے کشمیر پر متنازع تبصرہ کو نیشنل کانفرنس کے رہنما عمر عبداللہ نے 'احمقانہ' اور ' بدذائقہ' قرار دیتے ہوئے بی جے پی سے پوچھا کہ' اگر مغربی بنگال کشمیر بن گیا تو کیا غلط ہے۔ جبکہ خود بی جے پی نے آرٹیکل 370 کو منسوخی کے بعد یہ کہا تھا کہ کشمیر جنت بن گیا ہے'۔
انھوں نے مزید یہ بھی سوال کیا کہ بی جے پی والا کشمیر اگست 2019 کے بعد جنت بن گیا ہے تو اب مغربی بنگال کو کشمیر بننے میں کیا حرج ہے؟
عمر عبداللہ نے یہ بھی کہا کہ' بنگالی کشمیر سے پیار کرتے ہیں اور بڑی تعداد میں ان سے ملتے ہیں۔ لہذا ہم آپ کے اس بے بنیاد اور مضحکہ خیز تبصرے کو معاف کرتے ہیں۔"
مغربی بنگال کے نندی گرام اسمبلی حلقے سے جہاں برسراقتدار جماعت ترنمول کانگریس کی سربراہ و وزراعلیٰ ممتا بنرجی انتخابات میں حصہ لے رہی ہیں۔ وہیں، اسی اسمبلی حلقے سے ان کی پارٹی سے نکل کر بی جے پی میں شامل میں ہوئے شویندو ادھیکاری بھی ان کے خلاف کھڑے ہیں۔
اس کے علاوہ شویندو ادھیکاری نے مغربی بنگال کے بہیلا سے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ' اگر شیاما پرساد مکھرجی نہ ہوتے تو بھارت ایک اسلامی ملک بن جاتا اور ہم بنگلہ دیش میں رہ رہے ہوتے۔ اگر وہ (ٹی ایم سی) دوبارہ اقتدار میں آئے گی تو مغربی بنگال کشمر بن جائے گا'۔