۱ آذر ۱۴۰۳ |۱۹ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 21, 2024
آیت اللہ العظمیٰ ناصر مکارم شیرازی

حوزہ / ہندوستان کے علماء اور آرٹسٹس نے آیت اللہ مکارم شیرازی کے نام خط میں حالیہ ہندوستان میں قرآن کریم کی توہین کے معاملہ پر مرجع عالیقدر سے اس مسئلہ پر استفسار کیا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سامراجی نظام کے آلہ کار ملعون وسیم شیطانی کے گھناؤنے اقدام پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے عالم تشیع کے مرجع تقلید آیت اللہ العظمیٰ مکارم شیرازی نے کہا ہے کہ ایسا اقدام کرنے والے کو بارگاہ رب العزت میں توبہ و استغفار کرنا چاہیے۔

علمائے ہندوستان کے ذریعے پوچھے گئے اس سوال کہ وسیم رضوی نامی شخص نے ہندوستان کے سپریم کورٹ میں قرآن کریم سے ۲۶ آیتیں حذف کرنے کی عرضی دائر کی ہے اس کے جواب میں آیت اللہ العظمیٰ مکارم شیرازی نے واضح لفظوں میں کہا: ایسا کام تمام دنیا کے مسلمانوں کے عقیدہ کے خلاف ہے اور کسی بھی صورت میں درست نہیں ہے جس شخص نے یہ بات بھی منہ سے نکالی ہے وہ بارگاہ رب العزت میں توبہ و استغفار کرے۔

آیت اللہ مکارم شیرازی سے پوچھے گئے سوال اور ان کے جواب کا متن اس طرح ہے:

سلام علیکم

جنابعالی کی خدمت میں عرض ہے کہ گزشتہ ہفتے ہندوستان میں عدالت کے ایک وکیل نے ہائی کورٹ میں ایک درخواست دی ہے جس میں جہاد سے متعلق قرآن کریم کی 26 آیات کو قرآن کریم سے نکال دینے کا مطالبہ کیا گیا ہے اور چونکہ ہندوستان میں گذشتہ سالوں کے دوران اسلام کی ترویج کے خلاف اقدامات بھی کئے گئے ہیں لہذا ممکن ہے کہ ہائی کورٹ قرآن کریم کی مذکورہ 26 آیات کو حذف کرنے کا حکم صادر کردے۔

واضح رہے کہ اس مسئلہ کو اب تک ہندوستان کے میڈیا نے بھی کوریج نہیں دی ہے۔

ہندوستان کے طلاب شیعیان اہلبیت علیہم السلام کی مراجع عظام سے درخواست ہے کہ وہ اس مسئلہ کی مذمت کریں۔

حضرت آیت اللہ مکارم شیرازی کا جواب:

بسمہ تعالی

قرآن میں جو کچھ موجود ہے شیعہ اور اہل سنت کے عقیدہ کے مطابق وہ قرآن کریم کا جزء ہے۔ وہ پیغمبر اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر نازل ہوا ہے اور اس میں کسی قسم کی تحریف (یعنی زیادتی یا نقصان کی صورت میں) واقع نہیں ہوئی ہے۔

حال ہی میں سننے میں آیا ہے کہ بعض نادان اور مفاد پرست افراد قرآن کریم کی کچھ آیات کو قرآن مجید سے نکال دینے کی فکر میں ہیں جبکہ یہ کام مسلمانان عالم کے عقیدہ کے سراسر خلاف ہے۔

ہم واضح کردینا چاہتے ہیں کہ یہ کام بالکل بھی صحیح نہیں ہے۔ اور ایسی بات کرنے والے کو توبہ کرنی چاہئے۔ آج جو کچھ مسلمانوں کے پاس ہے وہ سب آیات پیغمبر اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے قلب مبارک پر نازل ہوئی ہیں۔

آخر میں اس نکتہ کی جانب اشارہ کرنا چاہتا ہوں کہ آیات قرآن کریم منجملہ آیات جہاد نہ صرف قابل حذف نہیں ہیں بلکہ بلند و بالا معانی، حکمت سے لبریز اور انسانی سماج کے لئے نجات بخش ہیں۔

ان حکمتوں کو جاننے میں دلچسپی رکھنے والے افراد ہماری کتاب" آئین رحمت" کی طرف رجوع کر سکتے ہیں۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .