۱ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۱ شوال ۱۴۴۵ | Apr 20, 2024
مولانا قمی

حوزہ/ پیروان ولایت جموں و کشمیر کے سربراہ نے کہا کہ ہماری سب سے بڑی غلط فہمی یہ ہے کہ ہم انتظار فرج کوتنگ نظریئے سے دیکھ رہے ہیں اور ہاتھ پر ہاتھ دھرے منتظر ہونے کا دعویٰ کررہے ہیں لیکن انتظار فرج کا ہرگز یہ مطلب مدعا اور مقصد نہیں ہے بلکہ انتظار فرج ایک مستحکم و پائیدار تحریک ہے اس تحریک کا الگو ولی امر المسلمین حضرت امام خامنہ ای کی قیادت والا انقلاب اسلامی ایران ہے ۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سرینگر/ ولادت باسعادت منجی بشریت حضرت امام مہدی عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف کے سلسلے میں وسطی ضلع بڈگام کے خندہ علاقے میں پیروان ولایت جموں و کشمیر کے اہتمام سے ایک پروقار تقریب منعقد ہوئی جس میں دانشوروں اور علمائے کرام نے فلسفہ انتظار اور منتظرین کی ذمہ داریوں کے عنوان پر روشنی ڈالی ۔

تقریب کا آغاز حسب روایت تلاوت کلام پاک سے ہوا جس کے بعدنعت خوانی اور منقبت کے ذریعے حاضرین کومحظوظ کیا گیا۔پیروان ولایت کے سربراہ مولانا سبط محمد شبیر قمی نے فلسفہ انتظار کے مختلف پہلوؤں کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ ہماری سب سے بڑی غلط فہمی یہ ہے کہ ہم انتظار فرج کوتنگ نظریئے سے دیکھ رہے ہیں اور ہاتھ پر ہاتھ دھرے منتظر ہونے کا دعویٰ کررہے ہیں لیکن انتظار فرج کا ہرگز یہ مطلب مدعا اور مقصد نہیں ہے بلکہ انتظار فرج ایک مستحکم و پائیدار تحریک ہے اس تحریک کا الگو ولی امر المسلمین حضرت امام خامنہ ای کی قیادت والا انقلاب اسلامی ایران ہے ۔

انہوں نے کہا کہ امام عصر ؑپردہ غیب سے ہماری مسلسل سرپرستی کررہے ہیں ،انھیں کے وسیلہ سے اﷲ تعالی لوگوں کو رزق فراہم کرتا ہے پس بحثیت منتظرین ہم پر اولین ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ ہم اپنے اندر احساس ذمہ داری اور احساس بیداری کو جگائیں تاکہ ظہور امام کے لئے راستہ ہموار کیا جائے۔

اس موقعہ پر پیروان ولایت کے صدر مولانا شبیر احمد صوفی نے بھی خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ عصر غیبت میں منتظریںکی ایک اہم ذمہ داری علماء ،فقہاء کی اطاعت اورفرمان برداری اور خصوصیت کے ساتھ ولی امر مسلمین کے فرمان پر لببیک کہنا اور انکے نقش قدم پر چلنا ہے جو کہ حقیقت میں خط ولایت کے ساتھ متمسک رہنا اور صراط مستقیم پر چلنا ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .