۱ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۱ شوال ۱۴۴۵ | Apr 20, 2024
مزار شریف دھماکہ

حوزہ/ یروان ولایت نے کہا کہ قابل کے دو شہروں قندوز اور مزار شریف میں جس طرح سے نماز کے دوران شعیان حیدر کرار کو دھماکوں سے شہید اور زخمی کرنے کی سازش رچی گئی ہے اس سے یہ صاف ظاہر ہوتا ہے کہ آج بھی اس کردار کے لوگ زندہ ہیں۔ جو ابن ملجم کے حقیقی پیروکار ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،پیروان ولایت جموں وکشمیر نے کہا ہے کہ آج پھر ایک بار یزیدی نسلوں نے ماہ رمضان کے مقدس ایام میں کربلا کی یاد تازہ کر کے آج اسی روز جس روز امام علی علیہ السلام کو ضربت لگی تھی اس یاد میں شعیان علی کو لہو لہان کر دیا۔

پیروان ولایت نے کہا کہ قابل کے دو شہروں قندوز اور مزار شریف میں جس طرح سے نماز کے دوران شعیان حیدر کرار کو دھماکوں سے شہید اور زخمی کرنے کی سازش رچی گئی ہے اس سے یہ صاف ظاہر ہوتا ہے کہ آج بھی اس کردار کے لوگ زندہ ہیں۔ جو ابن ملجم کے حقیقی پیروکار ہے۔

انہوں نے کہا کہ عالم اسلام کو چاہیئے کہ وہ ان واقعات کو سنجیدہ نوٹس لیں اور دیکھے کہ دنیا بھر میں یہ کیا ہورہا ہے۔ انہوں نے افغان طالبان پر بھی زور دیا کہ وہ ان واقعات کی سنجیدگی کے ساتھ تحقیقات کرے۔ بصورت دیگر اس کے خطرناک نتائج برآمد ہوں گے۔

پیروان ولایت کے سربراہ مولانا سبط محمد شبیر قمی صاحب اور صدر مولانا شبیر احمد صوفی صاحب نے شہداء کے لواحقین کے ساتھ اظہار یکجہتی اور ان کے بلند درجات اور ان کے لواحقین کو صبر جمیل عطا کرنے کی الله تعالٰی سے دعا کی۔

پیروان ولایت نے اقوامِ عالم خاص کر انسانی حقوق کے عالمی اداروں سے یہ اپیل کی ہے کہ وہ اس خون ناحق کے لئے اقوامِ عالم کے اداروں میں آواز بلند کرے۔ انہوں نے کہا کہ اگر یہ واقعات کسی یورپی ممالک میں رونما ہوتے ہوتے تو پتہ نہیں کیا کیا کیا گیا ہوتا۔ لیکن جو کچھ بھی شیعہ مسلمانوں کے ساتھ ہو رہا ہے ان واقعات کو روکنے کے لئے کوئی حکمت عملی نہیں کی جا رہی ہے۔

مولانا قمی نے اس حوالے سے امریکا اور اس کے اتحادیوں کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ اصل میں ان ہی کی کارستانی ہے۔ اگرچہ لبادہ بظاہر مسلمانوں کا لگا ہوا ہے لیکن اس کے عقب میں صرف اور صرف امریکا اور اسرائیل شامل ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .