۹ فروردین ۱۴۰۳ |۱۸ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 28, 2024
افغانستان میں شیعہ نسل کشی

حوزہ/ پیروان ولایت جموں وکشمیر کے سربراہ مولانا اور محمد شبیر قمی نے گزشتہ روز کابل کے دو تعلیمی اداروں میں ہونے والے دہشتگردانہ حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے بزدلانہ حرکت قرار دیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،سرینگر/ پیروان ولایت جموں وکشمیر کے سربراہ مولانا سبط محمد شبیر قمی نے گزشتہ روز کابل کے دو تعلیمی اداروں میں ہونے والے دہشتگردانہ حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے بزدلانہ حرکت قرار دیا۔

انہوں نے کہا کہ دہشتگرد جنہیں اسلام سے دور تک بھی واسطہ نہیں حوروں کی خام خیالی میں افغانستان میں معصوم بچوں بزرگوں خواتین اور نمازیوں کو مسلسل اپنی درندگی کا نشانہ بنارہے ہیں اور معصوموں کے خون کی ہولی کھیل کر اپنے آقا یذید لعین کے مشن کو آگے بڑھارہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یزید چودہ سو سال پہلے بھی ذلیل و رسوا ہوکر ابدی شکست کا شکار بن گیا ہے اور آج بھی اس کے پیروکار قتل و غارت گری کے بعد بھی نامراد و ناکام ہورہے ہیں۔

مولانا نے کہا کہ انقلاب اسلامی سے خوفزدہ سامراج اور اس کے چیلے ملت تشیع کو اپنے لئے خطرہ محسوس کررہے ہیں لہذا سادہ لوح اور نام نہاد مسلمانوں کو ڈالروں میں خرید کر انہیں شیعوں کی نسل کشی ان کو ڈرانے اور دھمکانے کے لئے استعمال کررہے ہیں۔

مولانا نے کہا کہ معصوم افغانی شیعہ طلبا کے قتل عام پر عالمی برادری کی خاموشی نہایت افسوسناک اور شرمناک ہے ایسے نام نہاد اداروں کو چلو بھر پانی میں ڈوب مرنا چاہئے جو اس طرح کی درندگی دہشتگردی اور قتل عام پر مجرمانہ خاموشی اختیار کئے ہوئے ہیں۔

مولانا نے اسلامی تعاون تنظیم کو ہڈیوں کے ڈھانچے سے تشبیہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ ادارہ اب گریٹر اسرائیل کا خواب شرمندہ تعبیر کرنے میں لگا ہوا ہے جنہیں اسلامی دنیا بالخصوص میڈل ایسٹ میں ہورہے خون خرابہ کی کوئی فکر نہیں۔

مولانا نے شہدا کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ان کے بلند درجات کے لیے دعا کی۔ انہوں نے ورثا سے دلی ہمدردی و یکجہتی کا اظہار کیا اور زخمی بچوں کی مکمل صحتیابی کے لئے دعا کیا

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .