۷ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۷ شوال ۱۴۴۵ | Apr 26, 2024
حجت الاسلام تقی عباس رضوی

حوزہ/ پاکستان یا اطراف پاکستان کے جو مذہبی نامساعد حالات ہیں اس کے ذمہ داران بین الاقوامی اسلام دشمن عناصر کے ہاتھوں بکے ہوئے سنی شیعہ تبرائی مولیان حضرات ہیں جو اپنی اشتعال انگیز بیان سے پورے ماحول کو مسموم کررہے ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ہندوستان کے برجستہ عالم دین، محقق و مؤلف اور اہل بیت (ع)فاؤنڈیشن کے نائب صدر حجت الاسلام مولانا تقی عباس رضوی نے کہا کہ مچھ میں رونما ہونے والا واقعہ ناقابل فراموش ہے اور مقتولوں کی آہیں قاتلوں کی رسوائیوں کا سامان ہونگی۔

مولانا موصوف نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ یہ کہنا شاید بیجا نہ ہوکہ موجودہ دور میں پاکستان یا اطراف پاکستان کے جو مذہبی نامساعد حالات ہیں اس کے ذمہ داران بین الاقوامی اسلام دشمن عناصر کے ہاتھوں بکے ہوئے سنی شیعہ تبرائی مولیان حضرات ہیں جو اپنی اشتعال انگیز بیان سے پورے ماحول کو مسموم کررہے ہیں۔

آج! یزید جیسے بدکار کے نام پر زندہ باد کے نعروں اور اس کے نتیجے میں قتل و غارتگری کے پیش آنے والے واقعات میں یہ نام نہاد دشمنوں کے آلہ کار ذاکرین برابر کے مجرم ہیں لہذا سب سے پہلے ان دین فروشوں کا احتساب ضروری ہے۔

مزید کہا کہ آگر دونوں فریق مراجع کرام کے فتؤں پر عمل پیرا ہوجائیں اور ایک دوسرے کے مقدسات کی توہین کرنا حرام سمجھیں تو یہ نفرت زدہ ماحول ایک خوشگوار ماحول میں تبدیل ہو سکتا ہے۔

یہ اختلافات، تنازعات اور مذہبی فرقہ وارانہ فسادات ہماری نہ سمجھی کا نتیجہ ہے جس سے اسلام دشمن عناصر فیضیاب ہورہے ہیں!۔

مولانا تقی عباس رضوی نے کہا کہ ہمارے محاذ میں کوئی اختلاف پیدا نہیں ہوسکتا اگر ہم اپنے ذاتی مسائل و مفاد کو چھوڑ کر اسلامی تعلیمات پر عمل پیرا ہوجائیں کیونکہ قرآن و اہل بیت علیہم السلام ہمیں اتحاد واتفاق آور آپسی یکجہتی کی دعوت دے رہے ہیں۔

اتحاد بین المسلمین میں ہی ہماری کامیابی ہے اور اسی میں موجودہ وقت کے تمام مسائل کا حل ہے۔

‫ایک ہو جائیں تو بن سکتے ہیں خورشید مبیں

 ورنہ ان بکھرے ہوئے تاروں سے کیا کام بنے.

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .