حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مراجع عظام تقلید نے ماہ رمضان المبارک ۱۴۴۲ھ کے زکوۃ فطرہ کی مقدار کا اعلان کر دیا ہے جس کی تفصیل درج ذیل ہے:
دفتر آیت الله العظمی خامنه ای:
گندم: ۲۰ هزار تومان
چاول: روزہ دار کے مقام زندگی میں (تین کلو) چاول کی قیمت کی بنیاد پرادا کیا جائے۔
*************
دفتر آیت الله العظمی سیستانی:
جیسا کہ ہر شخص کے لئے زکوۃ فطرہ کی مقدار تین کلوگرام ہے لہذا (ایران میں رہنے والوں کے لئے) یہ رقم آٹے کے بدلے 21 ہزار تومان، ایرانی چاول کے بدلے میں ایک لاکھ (10۰۰۰0) تومان اور غیر ایرانی چاول کے مقابلے میں پچھتر ہزار (75۰۰۰) تومان مقرر کیے گئے ہیں۔
*************
دفتر آیت الله العظمی صافی گلپایگانی:
بسمه تعالی
روزہ دار مومنین کی طاعات و عبادات کو خداوند متعال قبول فرمائے۔ آیت اللہ العظمیٰ صافی گلپائیگانی کی نظر میں زکوۃ فطرہ کی مقدار اور روزہ کے کفارہ کے طور پر دئے جانے والے مبلغ کی مقدار درج ذیل ہے:
مومنین کرام کو زکوۃ فطرہ کے لئے ایک صاع (3 کلو گرام) گندم یا چاول کے مساوی مبلغ کو بطور فطرہ ادا کرنا چاہئے۔
کفاره روزه غیرعمدی، ہر دن کے لئے ، ایک مد (تقریبا 750 گرام) گندم وغیرہ کی طرح کسی جنس کو دینا ہے۔
کفارہ عمدی (جان بوجھ کر روزہ نہ رکھنے کا کفارہ)، ہر روز کے بدلے ساٹھ مسکینوں کو کھانا کھلانا؛ ہر ایک کو ایک مد (تقریبا 750 گرام) گندم وغیرہ کی طرح کسی جنس کو دینا ہے۔
*************
دفتر آیت الله العظمی وحید خراسانی:
باسمهتعالی
مومنین کی طرف سے پوچھے گئے متعدد سوالات کے جواب میں آیت اللہ العظمی وحید خراسانی (مد ظله العالی) کے دفتر کی جانب سے ماہ رمضان المبارک 144۲ھ کے مقدس مہینے میں زکوۃ فطرہ کی مقدار کے بارے میں آگاہ کیا جاتا ہے۔
زکوۃ فطرہ کی مقدار ایک صاع تقریبا 3 کلو گرام گندم یا چاول وغیرہ متعارف(جو اس علاقہ والے کھانے میں غالبا استعمال کرتے ہوں) ہے ۔ مکلف ان اجناس کے مساوی مبلغ کو ان کے محل زندگی میں ان اجناس کی قیمت رائج کے مطابق بطور فطرہ نکال کر کسی مومن مسکین کو ادا کر سکتا ہے۔
چونکہ کچھ علاقوں میں ہر کلو گندم کی قیمت سات ہزار(۷۰۰۰) تومان کے قریب ہے اور اسی طرح چاول کے ہر ایک کلو کی قیمت تقریبا پچیس(۲۵۰۰۰) تومان ہے لہذا ہر فرد کے فطرہ کی مقدار گندم کے حساب سے تقریبا بیس ہزار(۲۰۰۰۰) تومان اور چاول کے حساب سے پچھتر ہزار(۷۵۰۰۰) تومان ہو گی۔ دفتر معظم لہ اس رقم کی مقدار کے مطابق زکوۃ فطرہ کی ادائیگی کو قبول کرے گا۔
توضیح المسائل میں مسئلہ نمبر 2031 کے مطابق زکوۃ فطرہ کے مصرف سے متعلق امور کی وضاحت مندرجہ ذیل طور پر بیان کی گئی ہے: مشہورفرماتے ہیں: زکوۃ فطرہ کا مصرف وہی زکوۃ مال کا ہی مصرف ہے (مسئلہ1942)، لیکن احتیاط واجب کی بنا پر زکوۃ فطرہ فقراء کو دینا لازمی ہے اور ضروری ہے کہ یہ فقیر شیعہ دوازدہ امامی ہو۔ مگر اس صورت میں کہ جب کوئی مومن نہ ملے تو اس صورت میں غیرناصبی کو بھی دیا جا سکتا ہے۔
*************
دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی:
گندم کی غالب قیمت کی بنیاد پر اس سال کی زکوۃ فطرہ کی مقدار بیس ہزار (۲۰۰۰۰)تومان اور چاول کی غالب قیمت کی بنیاد پر ستر ہزار (70000) تومان ہے۔ مومنین ان دونوں میں کسی ایک مقدار کو منتخب کرنے میں آزاد ہیں۔
کفاره روزه غیرعمدی، ہر دن کے لئے پانچ ہزار (۵۰۰۰) تومان ہے کہ جو روٹی کی صورت میں ادا کیا جائے، اسی طرح کفاره عمدی (جان بوجھ کر روزہ نہ رکھنے کا کفارہ)، ہر روز کے بدلے تین لاکھ(۳۰۰۰۰۰) تومان ہے۔
واضح رہے کہ آیت الله العظمی مکارم شیرازی کی توضیح المسائل کے مسئلہ نمبر 1692 کے مطابق زکوۃ فطرہ ان تمام افراد پر واجب ہے جو عیدالفطر کی غروب سے پہلے بالغ ، عاقل اور غنی ہوں۔یعنی اپنے لئے اور ان تمام افراد کے لئے جو اس کے ہاں نان خور(کھانا کھانے والے) شمار ہوتے ہوں، ہر نفر کے لئے ایک صاع (تقریبا ۳ کلو) گندم، جو، خرما یا چاول وغیرہ کہ جو عموما اس علاقہ میں کھائی جاتی ہوں،کسی مستحق کو دینا واجب ہے۔ اور اگر وہ ان اجناس کے بدلے کسی کی قیمت بھی ادا کرتا ہے تو بھی کافی ہے۔
ضمنا آیت الله العظمی مکارم شیرازی کے فتویٰ کے مطابق اگر کوئی صرف عید الفطر کی رات کو ایک شخص کے ہاں صرف افطار کے لئے مہمان ہوتا ہے تو اس کا فطرہ اس شخص کے اپنے ذمہ ہے(یعنی میزبان پر عیدالفطر کی شب افطار کرانے سے فطرہ واجب نہیں ہوتا ہے)۔
*************
دفتر آیت الله العظمی شبیری زنجانی:
گندم: ۲۵۰۰۰ تومان
کفاره عذر(غیرعمد): روزانہ ۶۵۰۰ تومان
*************
دفتر آیت الله العظمی نوری همدانی:
بسم الله الرحمن الرحیم
روزہ دار مومنین و مومنات کی طاعات و عبادات کو خداوند متعال قبول فرمائے۔ آیت اللہ العظمیٰ نوری همدانی کی نظر میں ماہ رمضان المبارک ۱۴۴۲ھ کی زکوۃ فطرہ کی مقدار ہر فرد کے لئے ایک صاع تقریبا ۳ کلوگرام گندم ، چاول یا کوئی دوسری جنس جو توضیح المسائل میں ذکر ہوئی ہیں، دینا واجب ہے۔ مکلف ان اجناس کے مساوی مبلغ کو ان کے محل زندگی میں ان اجناس کی قیمت رائج کے مطابق حساب کر کے بطور فطرہ کسی مومن مسکین کو ادا کر سکتا ہے۔
اس چیز کو دیکھتے ہوئے کہ کچھ علاقوں میں ہر کلو گندم کی قیمت سات ہزار (۷۰۰۰)تومان کے قریب ہے اور عموماً چاول کے ہر کلو کی قیمت تقریبا پچیس ہزار (25۰۰۰) تومان ہے تو پس گندم کے حساب سے ہر فرد تقریبا بیس ہزار(20۰۰۰) تومان اور چاول کے حساب سے پچھتر ہزار (75۰۰۰) تومان مقرر پائے گا۔
نوٹ: یہ قیمت ایران کے حساب سے ہے ہندوستان پاکستان اور دیگر ممالک کے لوگ فطرہ اپنے ملک میں اجناس کی قیمت کے حساب سے ادا کریں گے۔