۱۵ مهر ۱۴۰۳ |۲ ربیع‌الثانی ۱۴۴۶ | Oct 6, 2024
پاسخ مراجع تقلید به یک استفتاء

حوزہ/ آیات عظام سیستانی، صافی گلپایگانی و شبیری زنجانی (دام ظلہم) نے اذان و اقامہ کے سلسلے میں پوچھے گئے سوال کا جواب دیا ہے۔

اذان و اقامۃ کے سلسلے میں کئے گئے استفتاء کا تین مراجع عظام کا جوابحوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، آیات عظام سیستانی، صافی گلپایگانی و شبیری زنجانی (دام ظلہم) نے اذان و اقامه کے سلسلے میں پوچھے گئے سوال کا جواب دیا ہے، استفتاء اور اسکا جواب مندرجہ ذیل ہے:

سؤال:

بخدمت مبارک مراجع عالیقدر حضرات آیات عظام أدامَ اللہ ظِلَّھم

سلام علیکم
کیا اذان اور اقامۃ میں شہادت ثالثہ پڑھتے وقت اس جملے کا «وأبْنائَهُ الْمَعْصُومینَ» دونوں مرتبہ امیر المومنین علیہ السلام کے نام کے بعد اضافہ کیا جا سکتا ہے، اس طرح کے یوں پڑھا جائے: «أشْهَدُ أنَّ أمیرَالمؤمِنینَ علیَّ بْنَ أبیطالبٍ و أبْنائَهُ الْمَعْصُومینَ أوْلِیاءُ اللّهِ (یا) حُجَجُ اللّهِ»؟

جواب:

آیت اللہ العظمی سیستانی کا جواب:

بسمه تعالی شأنُه

ہاں، کوئی مضائقہ نہیں ہے۔

اذان و اقامۃ کے سلسلے میں کئے گئے استفتاء کا تین مراجع عظام کا جواب

آیت الله العظمی صافی گلپایگانی کا جواب:

بسم الله الرحمن الرحیم، علیکم السلام و رحمة الله

سوال میں موجود شہادت کی صورت جائز ہے اور کوئی مشکل نہیں ہے، و اللہ العالم۔ کامیاب رہیئے۔

اذان و اقامۃ کے سلسلے میں کئے گئے استفتاء کا تین مراجع عظام کا جواب

آیت اللہ العظمی شبیری زنجانی کا جواب:

باسمه تعالی

جی۔

اذان و اقامۃ کے سلسلے میں کئے گئے استفتاء کا تین مراجع عظام کا جواب

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .