۹ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۹ شوال ۱۴۴۵ | Apr 28, 2024
حضرت آیت الله سیستانی

حوزہ/ ہر ملک میں جو اناج بھی زیادہ تر کھانے کے طور پر استعمال ہوتا ہے وہ اناج یا اس کی قیمت زکاۃ فطرہ کے طور پر مستحق مومن کو دی جاتی ہے لہٰذا ہر ملک میں رہنے والے افراد اپنے ملک میں رائج غذا(اناج) کی تین کلو گرام مقدار یا اس کی اپنے ملک میں رائج قیمت زکاۃ فطرہ کے طور پر ادا کریں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،نجف اشرف/ آیت اللہ العظمیٰ سید علی حسینی سیستانی (دام ظلہ الوارف) کے دفتر کی طرف سے اعلان کیا گیا ہے کہ عراق میں زکاۃ فطرہ کی مقدار (2250) عراقی دینار ہے کہ جو ماہ رمضان 1443 ہجری کے اختتام پہ ہر فرد پہ واجب ہے۔

شب عید الفطر(چاند رات) کو غروب کے وقت جو شخص بالغ اور عاقل ہو اور نہ تو فقیر ہو نہ ہی کسی دوسرے کا غلام ہو اسے چاہیے کہ اپنے لیے اور ان لوگوں کے لیے جو اس کے یہاں کھانا کھاتے ہوں فی کس ایک صاع (جو تقریبا تین کیلو ہوتا ہے) کے حساب سے گندم یا جو یا کھجور یا کشمش یا چاول یا جوار وغیرہ مستحق شخص کو دے اور اگر ان میں سے کسی ایک کی قیمت نقدی کی شکل میں دے دے تب بھی کافی ہے۔

نوٹ: ہر ملک میں جو اناج بھی زیادہ تر کھانے کے طور پر استعمال ہوتا ہے وہ اناج یا اس کی قیمت زکاۃ فطرہ کے طور پر مستحق مومن کو دی جاتی ہے لہٰذا ہر ملک میں رہنے والے افراد اپنے ملک میں رائج غذا(اناج) کی تین کلو گرام مقدار یا اس کی اپنے ملک میں رائج قیمت زکاۃ فطرہ کے طور پر ادا کریں۔

اسے فطرہ اس لیے کہا جاتا ہے کیونکہ اس کی ادائیگی عید فطر کی آمد پہ واجب ہوتی ہے۔ زکاۃ فطرہ ایسے ضرورت مند شیعہ اثنا عشری کو دینا چاہیے کہ جس کے پاس سال بھر کے اخراجات کا کوئی ذریعہ نہ ہو۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .