۲ آبان ۱۴۰۳ |۱۹ ربیع‌الثانی ۱۴۴۶ | Oct 23, 2024
تربت سیدالشهدا (ع)

حوزہ/ رہبر معظم انقلاب نے ایک استفتاء کے جواب میں "تربت امام حسین (ع) کے کھانے کے مجاز مقدار" کے بارے میں وضاحت فرمائی ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حضرت آیت اللہ خامنہ‌ای نے ایک استفتاء کے جواب میں "تربت امام حسین (ع) کے کھانے کے مجاز مقدار" کے بارے میں وضاحت کی ہے جو قارئین کے لیے پیش کی جا رہی ہے۔

* تربت امام حسین (ع) کے کھانے کے مجاز مقدار کا حکم

سوال: کیا غیر شفا کی نیت سے تربت امام حسین (علیہ السّلام) کا کھانا جائز ہے؟ شفا کی نیت سے تربت کھانے کی کتنی مقدار جائز ہے؟

جواب: تربت امام حسین (علیہ السلام) کا شفا کی نیت سے کھانا، اور وہ بھی زیادہ سے زیادہ ایک درمیانی چنے کے برابر، جائز ہے۔ اس کے علاوہ کھانا جائز نہیں، سوائے اس صورت کے کہ تربت کو پانی یا شربت میں ملا دیا جائے، اور اس کا کھانا "مٹی کھانا" شمار نہ ہو۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .