حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے شہر اراک کے مدرسہ علمیہ حضرت زینب (س میں جشن ولادت امام حسین (ع) کا انعقاد کیا گیا جس میں طالبات نے بھرپور شرکت کی۔
جشن کے آغاز میں مدرسہ علمیہ حضرت زینب کی استاد محترمہ مریم صالحی نے کہا:حضرت امام حسین (ع) کی عظمت اور خدا کی بارگاہ میں امام کی منزلت کے کئے یہی کافی ہے کہ خدا وند متعال نے تربت امام حسین (ع) میں شفا رکھی ہے، اس سلسلے میں بہت ساری دلیلیں موجود ہیں جن میں سب سے زیادہ مشہور امام زمان علیہ السلام سے نقل شدہ زیارت کا فقرہ ہے: السلام علی من جعل الله الشفاء فی تربته، سلام ہو) سلام ہو اس (حسینؑ) پر جس کی قبر کی مٹی میں خدا نے شفاء رکھی ہے۔
انہوں نے امام باقر علیہ السلام کی ایک روایت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: امام نے فرمایا:اِنَّ اللهَ تعالی عَوَّضَ الحسینَ عَلیهالسلام مِن قَتلهِ أَنْ جَعَلَ إلامامةَ فی ذُرِّیَّتِه وَالشِّفاءَ فی تُربَتِهِ و اِجابَةَ الدُّعاءِ عِندَ قَبره.اللہ تعالیٰ نے امام حسین علیہ السلام کی شہادت کے بدلے میں تین چیزیں عطا فر مائی ہیں:۱۔ امامت کو امام حسین علیہ السلام کی ذریت میں قرار دیا، ۲۔ امام کی قبر کی مٹی میں شفا قرار دیا، ۳۔ قبر امام حسین علیہ السلام کے پاس دعاؤں کے قبول ہونے کی تاثیر رکھی۔
محترمہ صالحی نے کہا: حسنین علیہما السلام سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کا پیار کسی سے مخفی نہیں ہے، "حسین منی و انا من حسین" سے ہی یہ آشکار ہو جاتا ہے کہ امام حسین علیہ السلام رسول خدا (ص) کے لئے کس درجہ عزیز تھے، امام حسین (ع) اور امام حسن (ع) سے پیغمبر اکرم (ص) کی محبت اس قدر شدید تھی کہ آپ کو ریحانۃ الرسولؐ کہا جاتا تھا، اور حضور اکرم نے دونوں کو جوانان جنت کا سردار کہا ہے، ان کے دشمنوں کو خدا اور رسول کا دشمن قرار دیا ہے۔