قلب میں جب آگیا، عشق حسین ابن علی
فکر کو چمکا گیا، عشق حسین ابن علی
عشق رب سے اس نے میرے دل کو مملو کردیا
یہ کرم فرما گیا، عشق حسین ابن علی
غرق دریائے طہارت ہو گیا پورا وجود
دل میں جب رکھا گیا، عشق حسین ابن علی
اس لئے دشوار اب لگتی نہیں راہ حیات
پیچ و خم بتلا گیا، عشق حسین ابن علی
کیسے ھم ٹکر نہ لیں اھل جفا و جور سے
جب لہو گرما گیا ، عشق حسین ابن علی
اس لئے ھم ظلم کی یورش سے گھبرائے نہیں
حوصلہ دیتا گیا ، عشق حسین ابن علی
آن واحد میں ستم سے پاک کر دے گا زمیں
جوش میں گر آگیا ، عشق حسین ابن علی
جنتی موتی بنے اس کی بدولت میرے اشک
یہ ھنر دکھلا گیا، عشق حسین ابن علی
جس کو کہتے ہیں مقام قرب، اہل معرفت
مجھ کو واں پہنچا گیا، عشق حسین ابن علی
اک حسیں مونس بنا کر میری راحت کے لئے
قبر میں بھیجا گیا، عشق حسین ابن علی
یہ حسینی مجلسوں کی ھے عنایت اے ظہور
جان جاں بنتا گیا، عشق حسین ابن علی
شاعر اہل بیت ظہور مہدی