۲ آبان ۱۴۰۳ |۱۹ ربیع‌الثانی ۱۴۴۶ | Oct 23, 2024
News ID: 398928
17 مئی 2024 - 07:31
احکام شرعی

حوزہ|تربت امام حسین علیہ السلام کی حرمت اور اس کی حفاظت کرنا ضروری ہے اور ہر قسم کی بے احترامی جیسا کہ نجس کرنا حرام ہے

حوزہ نیوز ایجنسی|

خاک شفاء کےاحکام

مسئلہ: تربت امام حسین علیہ السلام کی حرمت اور اس کی حفاظت کرنا ضروری ہے اور ہر قسم کی بے احترامی جیسا کہ نجس کرنا حرام ہے۔ (1)
مرحوم صاحب کتب جواھر کے مؤلف فرماتے ہیں کہ تربت امام حسین علیہ السلام کا احترام اور اس کی تعظیم متواتر روایات سے نقل کیا گیا ہے. (2)
فقیہ و محدث کبیر شیخ یوسف بحرانی فرماتے ہیں: بغیر کسی شک کے تربت کربلا کا احترام کرنا واجب اور اسکی توہین و بے احترامی کرنا حرام ہے.(3)

مسئلہ: تربت امام حسین علیہ السلام پر سجدہ کرنا مستحب ہے؛ سجدہ کرنے کے لیے تربت امام حسین علیہ السلام سے بہتر کوئی شئے نہیں ہے اور نماز کے ثواب میں اضافے کا سبب ہے. (4)

سب سے پہلے تربت امام حسین علیہ السلام پر حضرت علی ابن الحسین امام سجاد علیہ السلام نے سجدہ کیا تھا،اپنے بابا امام حسین علیہ السلام کو دفن کرنے کے بعد، تھوڑی سی قبر مطہر کی خاک اٹھائی اور اس پر سجدہ کیا اور اس خاک سے تسبیح بنائی.(5)

مسئلہ: نو مولود بچے کو تربت امام حسین علیہ السلام کے ذریعے سے گھٹی لگانا مستحب ہے.(6)

مسئلہ: میت کو دفن کرتے ہوئے حنوط میت کے ساتھ تھوڑی سی مقدار تربت امام حسین علیہ السلام کی مخلوط کرنا مستحب ہے.(7)

مسئلہ: میت کو دفن کرنے کے وقت تھوڑی سی مقدار تربت امام حسین علیہ السلام اس کے ساتھ رکھنا مستحب ہے.(8)

مسئلہ: تربت امام حسین علیہ السلام کو تھوڑی سی مقدار شفاء کی نیت سے کھانا جائز ہے لیکن باقی ہر قسم کی مٹی کو کھانا حرام ہے .(9)

مسئلہ: مختلف اشیاء کہ جنہیں کسی دوسری جگہ بھیجا جاتا ہے، ان اشیاء کے ساتھ تربت امام حسین علیہ السلام کی تھوڑی سی مقدار رکھنا مستحب ہے جیسے بیٹی کا جہیز وغیرہ.(10)

امام رضا علیہ السلام جہاں کہیں بھی کوئی لباس یا کوئی شئے کسی کی طرف بھیجا کرتے تھے تو تربت امام حسین علیہ السلام کی کچھ مقدار لازمی ساتھ رکھا کرتے تھے اور فرماتے تھے کہ: یہ تربت اللہ تعالیٰ کی اجازت سے اس شئے کے محفوظ رہنے کا باعث رہے گی. (11)

---------------
حوالہ جات:
1. عروة الوثقی، ج 1، ص 90، م 25.
2. جواھر، ج 6، ص 99.
3. حدائق، ج 2، ص 44.
4. توضیح المسائل مراجع، م 1083.
5. زندگی امام حسین علیہ السلام، حسن عمادزادہ، ص 855.
6. تحریر الوسیله، ج 2،ص 310، م 2.
7. عروۃ الوثقی، ج 1 ، ص 4.
8. ھمان، ص 415، ب حنوط، م9.
9. تحریر الوسیله، ج 2، ص 164، م 9.
10. وسائل الشیعہ، ج 1 ص 210.
11. کامل الزیارات، ص 278؛ بحار الانوار، ج 101، ص 124

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .