سوال: اگر سنی مرد شیعہ عورت کو اپنے مذہب کے مطابق طلاق دے تو کیا کوئی شیعہ اس کے ساتھ شادی کر سکتا ہے؟
جواب: اگر اس نے اپنے مذہب کے مطابق صحیح طلاق دیا ہے تو عدت پوری ہونے کے بعد کر سکتا ہے۔
آیة الله العظمی السید علی الحسينی السيستانی دام ظلہ
حوزہ|اگر اس نے اپنے مذہب کے مطابق صحیح طلاق دیا ہے تو عدت پوری ہونے کے بعد کر سکتا ہے۔
سوال: اگر سنی مرد شیعہ عورت کو اپنے مذہب کے مطابق طلاق دے تو کیا کوئی شیعہ اس کے ساتھ شادی کر سکتا ہے؟
جواب: اگر اس نے اپنے مذہب کے مطابق صحیح طلاق دیا ہے تو عدت پوری ہونے کے بعد کر سکتا ہے۔
آیة الله العظمی السید علی الحسينی السيستانی دام ظلہ
حوزہ|تربت امام حسین علیہ السلام کی حرمت اور اس کی حفاظت کرنا ضروری ہے اور ہر قسم کی بے احترامی جیسا کہ نجس کرنا حرام ہے
حوزہ|اگر نگاہیں شہوت انگیز ہوں یا حرام میں پڑنے کا اندیشہ ہو تو جائز نہیں ہے۔
حوزہ/ انہوں نے کہا:آج کل لوگوں کے گھروں میں خصوصاً جہاں نو جوان افراد ہوتے ہیں ان گھروں میں بے ثباتی اور مشکلات کی وجہ موبائل فون کے بے دریغ استعمال ہے۔
حوزہ|حائضہ عورت پر نماز آیات واجب نہیں ہے اور قضا بھی واجب نہیں ہے۔
حوزہ|ڈاکٹروں، دوائیوں اور علاج کے اخراجات اس لازمی نفقہ کا حصہ ہیں جو شوہر کو ادا کرنا ہوگا۔
حوزہ|احتیاط واجب کی بناپر نہیں کر سکتا ہے۔
حوزہ|اگر عورت کماتی ہو تب بھی شوہر نفقہ دینے سے منع نہیں کر سکتا ہے
حوزہ|اگر نذر چند چیزوں کے درمیان تھی تو اسے ان سب کو پورا کرنا چاہیے اور اگر لامحدود چیزوں کے درمیان مشکوک ہو تو اسے اس حد تک بجا لانا چاہیے کہ اسکو یقین…
حوزہ|اس صورت میں بیوی کا نفقہ واجب نہیں ہے جب تک کہ بیوی کا شوہر کی نافرمانی کرنا شریعت میں جائز نہ ہو، لیکن بچے کے اخراجات والد کو ادا کرنا ہوں گے۔
حوزہ|اگر کوئی شخص نذر مانے لیکن اس نذر کی مشقت کا علم نہ رکھتا ہو اور نذر ماننے کے بعد اسے اس کام کی مشقت کا احساس ہو تو کیا اس نذر کو بجا لانا واجب ہے…
حوزہ|جس جگہ نماز باجماعت ہوتی ہے وہاں فرادا نماز پڑھنا حرام ہے اگر اس سے امام جماعت کی توہین ہو اور اس کے عدالت پر اعتراض ہو اور وہ اس توہین کا مستحق نہ…
آپ کا تبصرہ