۱۸ شهریور ۱۴۰۳ |۴ ربیع‌الاول ۱۴۴۶ | Sep 8, 2024
سید حسین حسینی  قمی

حوزہ/ انہوں نے کہا:آج کل لوگوں کے گھروں میں خصوصاً جہاں نو جوان افراد ہوتے ہیں ان گھروں میں بے ثباتی اور مشکلات کی وجہ موبائل فون کے بے دریغ استعمال ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حجہ الاسلام والمسلمین حسینی قمی نے اصفہان میں مکتب الصادقؑ میں منعقد ایک مجلس عزا سے خطاب کرتے ہوئے مجالس عزائے امام حسین علیہ السلام کی روحانیت اور معنویت برقرار رکھنے کے طریقوں پر گفتگو کرتے ہوئے کہا:محرم کے عشرہ اول کے بعد عام پر جوانوں کا یہ سوال ہوتا ہے کہ ان دس دنوں میں جو معنویت ہمیں حاصل ہوئی ہے اس کس طرح سے محفوظ رکھا جائے؟

انہوں نے کہا: اگر انسان 120 سال بھی امام حسین علیہ السلام کی مجالس میں شرکت کرتا رہے اور ایک خاص کام انجام نہ دے تو اس کی معنویت ختم ہو جائے گی، اور وہ کام یہ ہے کہ انسان عشرہ محرم کے بعد تمام شیطانی وسوسوں کے راستے کو بند کر دے، اگر انسان ایسا نہیں کرتا تو اس کی معنویت اور روحانیت ختم ہو جائے گی۔

انہوں نے گناہ کے بعض بنیادی اسباب کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: روایت ہے کہ ابو بصیر جو کہ امام صادق علیہ السلام کے صحابی اور قرآن کے استاد تھے، انہوں نے اپنے درس میں کسی خاتون سے مذاق میں کچھ کہا، اس واقعہ کی اطلاع امام صادق علیہ السلام کو ہوئی، دوسرے دن جب ابو بصیر امام کی خدمت میں گئے تو امام نے کہا کہ ابو بصیر اس درس کو اب بند کر دو۔

حجۃ الاسلام حسینی قمی نے مزید کہا: ٹی چینل کا بہت مشہور پروگرام ’’سمت خدا‘‘ میں جب گھرانے اور فیملی کے بارے میں گفتگو کی گئی تو لوگوں کے کئی ہزار پیغام موصول ہوئے جن سے یہ نتیجہ نکلا کہ آج کے زمانے میں طلاق کی اصل وجہ موبایل فون، انسٹاگرام اور سوشل میڈیا ہے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .