۱۳ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۳ شوال ۱۴۴۵ | May 2, 2024
احکام شرعی

حوزہ|اگر کوئی شوہر اپنی بیوی کے حقوق ادا نہ کرے اور حاکم شرع کے اجبار کے بعد بھی طلاق نہ دے اور نہ حسن معاشرت کرے تو عورت درج ذیل موارد میں حاکم شرع سے طلاق کی درخواست کر سکتی ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی|

سوال : عورت طلاق کے لیے کب حاکم شرع سے رجوع کر سکتی ہے؟
جواب:
اگر کوئی شوہر اپنی بیوی کے حقوق ادا نہ کرے اور حاکم شرع کے اجبار کے بعد بھی طلاق نہ دے اور نہ حسن معاشرت کرے تو عورت درج ذیل موارد میں حاکم شرع سے طلاق کی درخواست کر سکتی ہے۔
۱۔ جب شوہر بیوی کا خرچ نہ دے رہا ہو اور طلاق دینے کے لیے بھی تیار نہ ہو یا اسی طرح شوہر بیوی کا خرچ دینے پر قادر نہ ہو اور طلاق بھی نہ دے رہا ہو
۲۔ اگر شوہر بیوی کو اذیت کرے اور خدا کے حکم کے مطابق اس سے نیک سلوک نہ کرے۔
۳۔ شوہر نے بیوی کو رہا کر دیا ہو اور اس کی خبر نہ لے رہا ہو لیکن اگر مرد صرف بیوی کی جنسی ضرورت کو مکمل طور پر پورا نہ کر رہا ہو اور اس بات کا خوف ہوکہ عورت گناہ میں پڑ جاۓ گی تو اس صورت میں گر چہ احتیاط واجب کی بنا پر شوہر کا وظیفہ ہے کہ وہ اس کی جنسی ضرورت کو پورا کرے یا اسے طلاق دے لیکن اگر اس نے ایسا نہیں کیا تو بہتر ہے عورت صبر سے کام لے۔

سید سیستانی حفظہ اللہ تعالیٰ

تبصرہ ارسال

You are replying to: .

تبصرے

  • سیدہ نایاب زہرا PK 10:11 - 2024/02/05
    0 0
    سلام علیکم میرے دو سوال ہیں:- 1۔جز ۳ سمجھ نہیں آیا۔ اس کی وضاحت فرمائیں کہ رہا کر دینے سے کیا مراد ہے ؟ 2۔ اگر حاکم شرع کے اجبار کے بعد بھی شوہر طلاق نہ دے اور حاکم شرع یا اس کا وکیل یا اس وکیل کی اجازت سے کوئی اور شخص صیغۂ طلاق جاری کر دے تو کیا یہ طلاق بائن شمار ہو گی؟ اور اس میں رجوع ممکن نہیں ہو گا ؟