۲۲ آذر ۱۴۰۳ |۱۰ جمادی‌الثانی ۱۴۴۶ | Dec 12, 2024
احکام شرعی

حوزہ|اگر ہم مسجد میں داخل ہوں اور وہاں جماعت ہو رہی ہو تو کیا ہم اسی وقت فُرادیٰ نماز پڑھ سکتے ہیں؟و ٹرسٹ نے شرط لگائی ہے کہ جب تک نماز جماعت سے ہو رہے ہے تو کوئی فرادی نہیں پڑھ سکتا تو اس کا حکم ہے ؟

حوزہ نیوز ایجنسی|

اگر کوئی شخص کسی پیش امام کے پیچھے نماز نہیں پڑھتا ہے جماعت سے لیکن وہ فُرادیٰ پڑھتا ہے کنارے کھڑا ہوکے لیکن وہاں کے ٹرسٹ نے شرط لگا دی ہے کہ جب تک جماعت ہو رہی ہے کوئی فُرادیٰ نہیں پڑھ سکتا ہے اس میں کیا حکم ہے کیا فرادی پڑھ سکتے ہے جماعت سے پڑھے گا؟

آیت اللہ سیستانی کے دفتر سے پوچھا گیا سوال و جواب حاضر خدمت ہے:

سوال: اگر ہم مسجد میں داخل ہوں اور وہاں جماعت ہو رہی ہو تو کیا ہم اسی وقت فُرادیٰ نماز پڑھ سکتے ہیں؟
جواب: جس جگہ نماز باجماعت ہوتی ہے وہاں فرادی نماز پڑھنا حرام ہے اگر اس سے امام جماعت کی توہین ہو اور اس کی عدالت پر سوال کھڑا ہو جائے جبکہ وہ اس توہین کا مستحق نہ ہو۔ البتہ اس کے باوجود اس کی فرادی نماز صحیح رہے گی۔
لیکن اگر یہ وہاں کی مسجد میں رائج ہو کہ مسجد کا ایک حصہ نماز باجماعت کے لئے ہو اور دوسرا حصہ فرادی نماز پڑھنے کے لئے رکھا گیا ہو تو فرادی نماز پڑھنے میں کوئی بھی حرج نہیں ہے۔

آیت اللہ خامنہ ای:
جو لوگ باجماعت نماز کے دوران انفرادی طور پر نماز پڑھتے ہیں، اگر اس عمل سے نماز باجماعت کمزور ہوتے ہے اور جماعت کے اس امام کی توہین اور بے عزتی سمجھا جاتا ہے، جس کی عدالت پر لوگ اعتماد کرتے ہیں، تو یہ کام جائز نہیں ہے۔
جو ٹرسٹ نے شرط لگائی ہے کہ جب تک نماز جماعت سے ہو رہے ہے تو کوئی فرادی نہیں پڑھ سکتا تو اس کا حکم ہے ؟
🟩ویسے بر صغیر میں جماعت کے وقت فرادی پڑھنے کو عام طور سے جماعت کی توہین شمار کیا جاتا ہے۔ بظاہر ٹرسٹ نے بھی اسی کے مدنظر یہ شرط لگائی ہے۔ تو شرط کی رعایت کی جانا چاہئے۔
مگر یہ کہ کوئی خاص عذر ہو مثلا ٹرین یا فلائٹ پکڑنا ہو تو کوئی حرج نہیں ہے۔
اگر کوئی رعایت نہ کرے ٹرسٹ کے حکم کی تو؟
🟩 جماعت کی توہین کی وجہ سے گناہ ہوگا لیکن نماز باطل نہیں ہے

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .