۵ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۵ شوال ۱۴۴۵ | Apr 24, 2024
زکوٰۃ فطرہ

حوزہ/ علامہ سید ساجد علی نقوی نے زکوٰة فطرہ کے حوالے سے جاری بیان میں کہا ہے کہ شریعت کے مطابق ہر شخص پر فطرہ واجب ہے جو عید الفطر کی رات غروب آفتاب کے وقت بالغ،عاقل ،اپنے حواس رکھتاہواور فقیر نہ ہو تو ضروری ہے کہ وہ اپنا اور ان تمام افراد کا جو اس کے زیر کفالت ہوں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے زکوٰة فطرہ کے حوالے سے جاری بیان میں کہا ہے کہ شریعت کے مطابق ہر شخص پر فطرہ واجب ہے جو عید الفطر کی رات غروب آفتاب کے وقت بالغ،عاقل ،اپنے حواس رکھتاہواور فقیر نہ ہو تو ضروری ہے کہ وہ اپنا اور ان تمام افراد کا جو اس کے زیر کفالت ہوں فی کس تین کلو ان غذاﺅں میں سے جو اس کے شہر یا علاقے میں استعمال ہو تی ہوں ،مثلاًگندم ،جو ،چاول ،مکئی ،کھجور ،کشمش وغیرہ یااس کی قیمت مستحق شخص کو دے ،عید الفطر کی رات غروب آفتاب سے پہلے آنے والے مہمان کا فطرہ بھی صاحب خانہ پر واجب ہے جبکہ غروب آفتاب کے بعد آنے والے مہمان کا فطرہ صاحب خانہ پر واجب نہیں ہے ۔

انہوں نے کہاکہ زکوٰۃ فطرہ کا استحقاق وہ شخص رکھتا ہے جس کے پاس اپنے اور اپنے اہل و عیال کے لئے سال بھر کے اخراجات نہ ہوں اور اس کاکوئی روز گار بھی نہ ہو جس کے ذریعے وہ اپنے اہل و عیال کا سال بھر خرچہ پو را کر سکے جبکہ خود مستحق شخص پر فطرہ واجب نہیں ہے ،نیز فطرہ کے مستحق وہی افراد ہیں جو زکوٰۃ کے مستحق ہیں (البتہ فطرہ دینے کےلئے ترجیح غریب ترین رشتہ دار یااپنے شہر والوں کو دی جائے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .