۶ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۶ شوال ۱۴۴۵ | Apr 25, 2024
ڈاکٹر عبدالغفور راشد

حوزہ/ نائب امیر مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان نے اپنے خطاب میں کہا کہ قبلہ اول بیت المقدس میں اسرائیلی فورسز کی فائرنگ کی وجہ مسلمانوں کی کمزوری اور باہمی تقسیم ہے، مسلمان متحد ہوتے تو اسرائیل کو مسجد الاقصیٰ پر حملے اورنہتے نمازیوں پر فائرنگ کی جرات نہ ہوتی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،لاہور/ نائب امیر مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان ڈاکٹر عبدالغفور راشد نے فلسطین میں ظالم قابض ناجائز اسرائیلی فورسز کی جنگ اور قبلہ اول بیت المقدس میں فائرنگ کے واقعات کی وجہ مسلمانوں کی کمزوری، باہمی انتشار، فرقہ واریت ،بغض و عناد،دشمنی اور مختلف بلاکوں میں تقسیم قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ مسلم ریاستوں کے سربراہوں کو مل بیٹھ کر فلسطین کی جدوجہدآزادی کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ مسلمان متحد ہوتے تو اسرائیل کو مسجد الاقصیٰ پر حملے اورنہتے نمازیوں پر فائرنگ کی جرات نہ ہوتی۔ ان کا کہنا تھا کہ قابض اسرائیلی تعداد میں بہت تھوڑے ہیں لیکن منظم ہیں، کافر قوتیں صیہونی ریاست کی پشت پر کھڑی ہیں، جبکہ انتشار کا شکار مسلمان اپنی مرکزیت کھو بیٹھے ہیں۔

نائب امیر مرکزی جمعیت اہلحدیث نے مسلم حکمرانوں سے اپیل کی کہ سرزمین انبیاءفلسطین کی آواز بن کر جراتمندانہ عملی اقدامات اٹھائیں ، باتیں اور بیانات بہت ہوچکے ،اب ضرورت ہے کہ عملی کردار ادا کیا جائے۔السراج اسلامک ریسرچ سنٹرمیں خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر عبدالغفور راشد نے افسوس کا اظہار کیا کہ بدقسمتی سے ہم اسلام کا روشن چہرہ بھی دنیا کو نہیں دکھا سکے ۔جبکہ تلخ حقیقت ہے کہ مغرب اور دیگرکافر ریاستیں اپنی ہٹ دھرمی کی وجہ سے اسلام کاروشن چہرہ دیکھنا بھی نہیں چاہتیں۔

انہوں نے کہا کہ مسلمانوںکی کمزوری اوردین مبین کا چہرہ مسخ کرکے پیش کرنے والی انتہا پسند تنظیموں کی وجہ سے اسلام کو غلط طور پر متشدد اور جارحیت پسند مذہب سمجھا گیا، حالانکہ اسلام امن و سلامتی کادین ہے۔دراصل خاتم الانبیا سید المرسلین حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کے دین کا روشن چہرہ مسخ کرنے والی انتہا پسند تنظیمیںدراصل اسلام دشمن ایجنڈے کو تقویت پہنچا رہی ہیں ۔معاشرے اور سماج میں تشدد آمیز رویہ اسلامی تعلیمات کے خلاف ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .