حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،شہر میلبورن میں عید کا دوسرا دن تھا مگر پورا شہر میلبورن حجۃ الاسلام و المسلمين مولانا سيد ابو القاسم رضوي کی قیادت میں سراپا احتجاج بن گیا خود مختصر سے عرصے میں والد ، ساس اور پھر شریک حیات کی جدائی کا غم مگر اپنے غم کو بھول کر ہمیشہ کی طرح ملی و قومی مسائل خواہ وہ علاقائی ہوں یا عالمی ہوں ان پر سب سے پہلے اٹھنے والی آواز مولانا کی ہے۔
مسلسل نو دنوں سے فلسطین میں جو قتل و غارت گری کا بازار گرم ہے فلسطینیوں کے گھر تباہ ہو رہے بے سر و سامان لوگوں پر F15, F16 سے بم بر سائے جار ہے ہیں مولانا نے شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ انسانیت خطرہ میں ہے امن عالم تباہ ہو رہا ہے دنیا کا سب سے بڑا دہشت گرد و ظالم اسرائیل ہے دنیا کے مظلوم ترین لوگ فلسطینی ہیں میڈیا مظلوموں کے حق میں آواز نہیں بلند کر رہا ہے بلکہ سچائی کو توڑ مروڈ کر پیش کر رہا ہے۔
مزید کہا کہ فلسطینی اپنی آزادی کی جنگ لڑ رہے ہیں وہ اپنا دفاع کر رہے ہیں یہ انکا حق ہے اسرائیل کو فلسطین سے نکال باہر کرنے میں دنیا مدد کرے اور کوشش کریں خطے میں ۱۹۴۸سے قبل جیسی جغرافیائی و سیاسی نقشہ معرض وجود میں آجائے ان خیالات کا اظہار امام جمعہ میلبورن نے کیا اس احتجاجی مظاہرے میں ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔