حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،لاہور/ وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے سیکرٹری جنرل علامہ محمد افضل حیدری نے واضح کیا ہے کہ وقف املاک ایکٹ شریعت محمدی کے مسلمہ اصولوں کے خلاف ہے،جسے تمام اسلامی مکاتب فکر کی قیادت مسترد کر چکی ہے ۔ کسی مسجد ،مدرسہ یا امام بارگاہ کے لیے وقف جگہ پر اس کے طے شدہ مقصد کے علاوہ کسی کے لئے استعمال نہیں ہو سکتا، نہ ہی کوئی حق تصرف رکھتا ہے اور نہ ہی کسی کو وقف تبدیل کرنے یا بیچنے کا اختیار ہے۔
انہوں نے کہا کہ 5۔ اپریل کو گورنر ہاؤس لاہور میں صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی اور چاروں گورنرز کے ساتھ ویڈیو لنک اجلاس میں یقین دہانی کروائی گئی تھی کہ علماء کو اعتماد میں لیے بغیر عجلت میں منظور کیے گئے وقف املاک ایکٹ پر عمل روک دیا گیا ہے اور وفاقی وزیر مذہبی امور ڈاکٹر نورالحق قادری کی سربراہی میں قائم کمیٹی متنازع ایکٹ کا جائزہ لے گی۔ اس لئے اختلافی وقف املاک ایکٹ پر عمل درآمد نہیں ہو سکتا۔
علامہ محمد افضل حیدری نے کہا کہ محکمہ اوقاف کا کوئی ڈائریکٹر وقف املاک کو سیل کرنے، بیچنے یا اسے دوسرے مقصد کے لئے تصرف کا اختیار نہیں رکھتا ۔یہ باتیں انہوں نے مدارس دینیہ کے پرنسپل صاحبان کا نام ایک مراسلے میں کہیں اور واضح کیا کہ کسی شکایت کی صورت میں وفاق المدارس الشیعہ کو آگاہ کیا جائے۔