۳۱ فروردین ۱۴۰۳ |۱۰ شوال ۱۴۴۵ | Apr 19, 2024
شیخ ابراهیم زکزاکی

حوزہ/ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان نے کہا کہ شیخ زکزاکی عصر حاضر میں انقلابی جدوجہد ایثار اور قربانی کا استعارہ بن چکے ہیں۔ اپنے عظیم انقلابی اھداف کے لئے چھ جوان بیٹوں کی شہادت دے کر پانچ سال کی طویل قید بھی اس عظیم انسان کے عزم و ارادے میں خلل نہ ڈال سکی۔ زکزاکی عالم انسانیت کا فخر ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان علامہ مقصود علی ڈومکی نے نائیجیرین حکومت کے ہاتھوں عالمی شہرت یافتہ ممتاز عالم دین علامہ ابراہیم زکزاکی کی طویل قید پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ نائیجیرین حکومت کی جانب سے علامہ ابراہیم زکزاکی کی زندگی کو خطرہ ہے۔ 

انہوں نے کہا کہ ابراہیم زکزاکی فقط نائیجیریا کے نہیں بلکہ دنیا کے کروڑوں انسانوں کے محبوب رہنما ہیں۔ زکزاکی عصر حاضر میں انقلابی جدوجہد ایثار اور قربانی کا استعارہ بن چکے ہیں۔ اپنے عظیم انقلابی اھداف کے لئے چھ جوان بیٹوں کی شہادت دے کر پانچ سال کی طویل قید بھی اس عظیم انسان کے عزم و ارادے میں خلل نہ ڈال سکی۔ زکزاکی عالم انسانیت کا فخر ہے۔

انہوں نے کہا کہ نائجیریا کی حکومت نے ایک انقلابی اور مجاہد عالم دین کو بغیر کسی جرم و خطا کے گرفتار کرکے طویل قید میں ڈال دیا ہے جو ظلم اور بربریت کی انتہا ہے۔ زکزاکی نے عصر حاضر میں بے مثال قربانی دے کر جہد مسلسل کی اعلی مثال قائم کی۔

انہوں نے کہا کہ شیخ ابراہیم زکزاکی کے خاندان کو یہ خدشہ ہے کہ انہیں سلو پوائزن کے ذریعے راستے سے ہٹانے کی کوشش کی جا رہی ہے اور نائیجیرین حکومت ان کی زندگی کے لیے خطرہ بن چکی ہے۔ سپریم کورٹ کے واضح احکامات کے باوجود نائیجیرین حکومت علامہ ابراہیم زکزاکی کو انصاف فراہم کرنے کے لئے آمادہ نہیں ہے۔

انہوں نے حقوق انسانی کے عالمی اداروں اور دنیا بھر کی انقلابی تحریکوں سے اپیل کی کہ وہ ابراہیم زکزاکی کی آزادی کے لیے صدائے احتجاج بلند کریں۔ اور نائجیریا کی حکومت پر دباؤ ڈال کر بہادر مجاہد عالم دین ابراہیم زکزاکی کی رہائی کا مطالبہ کریں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .