۹ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۹ شوال ۱۴۴۵ | Apr 28, 2024
شکریہ شہید حاج قاسم سلیمانی

حوزہ/ آج کا بشر شہید قاسم سلیمانی کا احسان مند ہے۔اِس عظیم کامیابی پر شہید القدس کی کاوشوں کا معترف ہے۔اشترِ زماں کی انتھک کاوشوں کو دل سے قبول کرتا ہے۔اور دشمن کو یہ پیغام دیتا دیکھائی دیتا ہے کہ تم نے ایک حاج قاسم سلیمانی کو مارا تھا اب دیکھنا کتنے فرزندانِ قاسم سلیمانی تمہیں نیست و نابود کرنے کے لئے میدان میں حاضر ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی مظلومینِ فلسطین کو گیارہ روزہ جنگ میں بھرپور استقامت دیکھانے کے بعد فتح حاصل ہوئی۔تاریخ نے ایک بار پھر دیکھا کہ مظلومین کی جہدِ مسلسل نے صہیونیت کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کر دیا۔سید مقاومت کا یہ قول سچ ثابت ہوا کہ اسرائیل کا وجود مکڑی کے جالے سے بھی زیادہ کمزور ہے۔اس عظیم کامیابی پر حماس، سرایا القدس اور عالمی اتحاد کے مقاومتی عالم شیخ ماھر حمود نے شہید القدس حاج قاسم سلیمانی کا شکریہ ادا کیا۔بلاشبہ آج قدس قریب است کے نعرے شہید القدس اور مدافعین حرم کے مرہون ِمنت ہیں۔وہ اسرائیل جو خود کو ایک ناقابلِ تسخیر طاقت سمجھتا تھا آج مظلومینِ فلسطین کی استقامت اور مقاومت کے سامنے سر تسلیم کرنے پر مجبور ہوگیا۔فسلطینی مسلمانوں کو اس انتفاضہ کی مختصر مدت میں جو نتائج حاصل ہوۓ ہیں وہ گزشتہ پوری جدوجہد سے حاصل شدہ نتائج سے زیادہ ہیں اور اس کی واحد وجہ فلسطینی مقاومت ہے۔

فلسطین کی اس فتح پر اسلامی جہاد فلسطین کے کمانڈر ابو حمزہ کا کہنا تھا کہ جمہوریہ اسلامی ایران، محور مقاومت اور شہید القدس کو آج کی اِس عظیم کامیابی میں شریک کرتے ہیں جنہوں نے ہماری مقاومت کو اسلحوں اور فن وہنر سے مزین کیا۔ایک اور موقع پر اسلامی جہاد فلسطین کے سنئیر ترجمان کا کہنا تھا کہ مجھے یہ کہنے میں کوئی شرم نہیں کے ہمارے پاس جتنا اسلحہ ہے جو ہم تل ابیب پر برسا رہے یہ ایران بالخصوص قاسم سلیمانی کی بدولت ہے۔

حالیہ دنوں میں اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی جرمنی کے وزیر خارجہ کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں بھی اس بات کا اعتراف کیا گیا ہے کہ ایران نے نہ صرف غزہ میں جہاد اسلامی تنظیم کی بھرپور مدد کی ہے بلکہ فلسطینی حماس اور حزب اللہ لبنان کو بھی ہتھیاروں سے لیس کیا ہے۔ایران ان تنظیموں کا پشت پناہ ہے جس کی وجہ سے یہ تنظیمیں آج مزاحمت کرتی دیکھائی دے رہی ہیں۔یہ تمام تر مزاحمت شہید القدس کی عملی کاوشوں کی وجہ سے ممکن ہوئی۔حیرت ہے اس کا اعتراف آج دشمن کر رہا ہے مگر اپنے ہی نادان دوست اِس حقیقت کو ماننے سے انکاری ہیں۔

شہید قاسم سلیمانی نے ایسا کیا کیا کہ حماس کے سربراہ کی طرف سے اُنہیں شہیدِ القدس کہاگیا اور آج کی فتح پر اشتر ِزماں کو نہ صرف یاد کیاگیا بلکہ اظہار تشکر بھی کیاگیا۔شہید کے حلقہ احباب کے مطابق شہید قاسم سلیمانی نے بیک وقت چار محاذ پر ماموریت انجام دی جن میں سے ایک محاذ فلسطین کا محاذ تھا۔شہید کئ مرتبہ غزہ گۓ اور وہاں کی مزاحمتی تحریکوں کے ساتھ رابطے میں رہے۔شہیدِ القدس کی کاوشوں کے اعتراف میں یہ تک کہا گیا کہ اگر مزاحمت کے لیے کسی نے سوئی تک  فراہم کی ہے تو وہ شہید حاج قاسم سلیمانی کے ذریعے حاصل کی گئ۔شہید قاسم سلیمانی نے عملی طور پر گریٹر اسرائیل کا خواب زمین بوس کر دیا۔دشمن کا منصوبہ تھا کہ فلسطین کو نہ صرف کمزور کیا جاۓ بلکہ مسئلہ فلسطین کو فراموشی کے سپرد کر دیاجاۓ۔
مگر شہیدِ القدس نے فلسطینیوں کو مزاحمت کے لیے ضروری سازوسامان سے لیس کیا۔آج کا بشر شہید قاسم سلیمانی کا احسان مند ہے۔اِس عظیم کامیابی پر شہید القدس کی کاوشوں کا معترف ہے۔اشترِ زماں کی انتھک کاوشوں کو دل سے قبول کرتا ہے۔اور دشمن کو یہ پیغام دیتا دیکھائی دیتا ہے کہ تم نے ایک حاج قاسم سلیمانی کو مارا تھا اب دیکھنا کتنے فرزندانِ قاسم سلیمانی تمہیں نیست و نابود کرنے کے لیے میدان میں حاضر ہیں۔
سلام بر شہداۓ قدس 
سلام بر مدافعینِ حرم 
سلام بر محافظینِ مقدسات
سلام بر عاشقانِ خدا
سلام بر شہداۓ مقاومت
سلام بر زینبیون

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .