حوزہ نیوز ایجنسی کی المسیرہ چینل کی رپورٹ کے مطابق، یمن کی سپریم انقلابی کمیٹی کے سربراہ محمد علی الحوثی نے کہا کہ اگر سعودی عرب یمن پر اپنے حملے بند نہیں کرتا ہے تو اس ملک کے اندر یمنیوں کے مزید شدید حملے ہوں گے۔
رپورٹ کے مطابق ان کا کہنا تھاکہ بلاشبہ اگر یمنیوں کے خلاف فوجی جارحیت جاری رہی اور محاصرہ جاری رہا تو یمنی فوج اور عوامی کمیٹیاں پہلے سے کہیں زیادہ سخت جارحین کا جواب دیں گی۔
الحوثی نے یاد دلایاکہ اگر ہمارے قائد عبدالمالک الحوثی نے جو کہا وہ سچ ہو گیا تو آپ دیکھیں گے کہ یمن میں جاری جنگ کے نتیجے میں سعودی عرب کو معاشی دیوالیہ پن کا سامنا کرنا پڑے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ یمنی عوام کے خلاف سعودی جرائم میں برابر کا شریک ہے، یمنی عہدیدار نے کہا کہ ہمارے خیال میں امن کا مطلب جنگ کا خاتمہ ہے۔
الحوثی نے کہا کہ اگر یمن کے خلاف جنگ بند نہ ہوئی تو امن کے بارے میں بات کرنا بے معنی ہےکیونکہ امن کے حصول کے لیےپہلے یمن کے خلاف فوجی جارحیت کو روکنا ہوگا اور یمنیوں کا محاصرہ توڑنا ہوگا۔
یادرہے کہ سعودی عرب نے امریکہ کی حمایت اور دیگر عرب ریاستوں کے ساتھ مل کر پیچھے چھ سال سے یمن کا محاصرہ کر رکھا ہے جس سے اس ملک کے عوام کو شدید مشکلات کا سامنا ہے جبکہ عالمی برادری خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔