۷ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۷ شوال ۱۴۴۵ | Apr 26, 2024
شاعر چہار زبان شیخ سحر

آج سرحد کے اس پار کے ادباء اور شعراء کے غم میں خطہ لداخ کے ادب نواز بھی برابر کے شریک ہیں ہم تمام اراکین شعبہ ادب جمعیت العلماء اثنا عشریہ کرگل اس عظیم شاعر کی بچھڑ جانے پر آپ لوگوں کی خدمت میں تعزیت و تسلیت پیش کرتے ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،سید ہادی شاہ آغا ناظم اعلی شعبہ ادب جمعیت العلماء اثنا عشریہ کرگل نے اپنے تعزیتی پیغام میں کہا کہ شاعر چہار زبان شیخ سحر کی رحلت جانسوز پر لداخ کے ادب نواز بھی برابر کے شریک ہیں۔

تعزیتی پیغام کا مکمل متن اس طرح:

انا للہ وانا الیہ راجعون

دارا وسکندر سے وہ مرد فقیر اولا 
ہو جسکی فقیری میں بوئے اسدالاہی

شاعر چہار زبان و شاعر اہل بیت علامہ شیخ غلام حسین سحر کی سانحہ ارتحال کی خبر نے پورے خطہ گلگت و بلتستان و لداخ کے ادب نوازوں کو مغموم کرکے رکھ دیا میں نے سنا ہے کہ وہ نہایت ہی درویش صفت اور مخلص شخصیت کے مالک تھے ہاں مگر نا پائیدارئ  دنیا موت کی حقیقت اور زمانے کے حالات اور واقعات نیز مزاحیہ مگر پر لطف سبق آموز کلام فیسبک پہ یار دوست اکثر ذکر خیر کرتے رہتے ہیں۔ ہم نے بارہا سنا ہے اور انداز بیان کو بھی بہت دلجسپی سے دیکھا اور اثر انداز ہوئے بنا نہیں رہے آج سرحد کے اس پار کے ادباء اور شعراء کے غم میں خطہ لداخ کے ادب نواز بھی برابر کے شریک ہیں ہم تمام اراکین شعبہ ادب جمعیت العلماء اثنا عشریہ کرگل اس عظیم شاعر کی بچھڑ جانے پر آپ لوگوں کی خدمت میں تعزیت و تسلیت پیش کرتے ہیں۔ان شاءاللہ مرحوم کی ادب کے تئیں خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ مرحوم کو جنت نصیب کرے۔

 سید ہادی شاہ آغا
 ناظم اعلی شعبہ ادب جمعیت العلماء اثنا عشریہ کرگل

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .