۸ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۸ شوال ۱۴۴۵ | Apr 27, 2024
وزیر شئون اسلامی کشور مالی

حوزہ/افریقی مالی ملک کے وزیر برائے مذہبی امور نے ایک عظیم دینی اجتماع کے موقع پر اس ملک کے مسلمانوں کے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ خوش قسمتی سے،حالیہ برسوں میں،افریقہ میں نوجوانوں کا اسلام کی طرف رجحان بڑھ گیا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،حکومت اور اسلامی جماعتوں کے زیر اہتمام(اسلامی فکری ورکشاپ)کی افتتاحی تقریب کے موقع پر وزیر برائے مذہبی امور ڈاکٹر محمدو کُنہ نے  حوزہ نیوز ایجنسی کے نمائندے سے گفتگو میں مالی میں مختلف اسلامی فرقوں اور مذاہب کی موجودگی اور باہمی رابطے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اسے اعلیٰ درجے کے اسلامی معاشرے کی علامت قرار دیا اور افریقی نوجوانوں میں دین اسلام کی طرف بڑھتے رجحان پر اطمینان کا اظہار کیا۔

انہوں نے اس ملک کے مذہبی اور ثقافتی مراکز کے مزید اعداد و شمار کرتے ہوئے مزید کہا کہ خدا کے فضل و کرم،حکومت اور اسلامی تنظیموں کی مدد کے ساتھ ساتھ بیرون ملک سے مذہبی اور فلاحی تنظیموں کے تعاون سے اس ملک کے اسلامی مراکز، مساجد،اسکول اور قرآنی سنٹر میں ایک نمایاں اضافہ ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ لیکن بعض اوقات ایسی جگہوں کی دیکھ بھال کے حوالے سے،ہمیں حکومت کی طرف سے بجٹ خسارے کا سامنا کرنا پڑتا ہے کہ بہت جلد نجی ادارے مدد کریں گے اور یہ مسئلہ بھی حل ہو جائے گا۔

شیخ شریف عثمان مدنی مالی کے سب سے بڑے اسلامی ادارے کی سپریم اسلامی کونسل کے سربراہ نے بھی اس تقریب سے خطاب کرتے ہوئے دور حاضر میں انسانوں کی زندگی میں دین و مذہب کے مقام کا حوالہ دیا اور اسے انسانی عظمت اور ترقی کے لئے سب سے اہم ضرورت قرار دیا۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ اس ملک میں عربی زبان کے ممتاز اساتذہ اور اسلامی علوم کے ماہرین کی ایک بڑی تعداد بھی اس عظیم تقریب میں شریک تھی۔

"اسلامی فکری ورکشاپس"کے عنوان سے یہ تقریب ہر تین سال بعد قومی سطح پر مالی میں منعقد ہوتی ہیں ، جہاں اسلامی علوم اور معارف کے اساتذہ سمیت تمام عربی زبان کے اساتذہ اور ماہرین ثقافتی اور مذہبی امور میں اپنے خیالات ، نقطۂ نظر اور خدشات کے اظہار کے لئے مسلسل تین دن تک جمع ہوتے ہیں۔

مغربی افریقی خطے میں واقع صحرائی ملک مالی کی آبادی بیس ملین سے زائد ہے،جن میں سے چھیانوے فیصد مسلمانوں کا تعلق مالکی اور شافعی مذہب سے ہے اور حالیہ برسوں میں مالی میں شیعوں کی تعداد میں نمایاں اضافہ ہوا ہے اور حکومتی اور سیاسی سمیت اہم شہری اداروں میں اہم عہدے اور کردار مدنی ادا کرتے ہیں۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .