حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حجۃ الاسلام والمسلمین سید ابراہیم رئیسی نے فقیہ عالیقدر آیت اللہ حکیم کی رحلت کی مناسبت سے تعزیتی پیغام میں کہا کہ وہ عراق میں فقاہت اور مرجعیت کے ستونوں میں سے قرار دیتے ہوئے کہا: مرحوم نے اپنی عمر اسلام اور مکتب اہل بیت علیہم السلام کی ترویج میں گزار دی۔
ان کے اس پیغام کا متن اس طرح ہے:
بسم الله الرحمن الرحیم
إِذَا مَاتَ الْعَالِمُ ثُلِمَ فِی الْإِسْلَامِ ثُلْمَةٌ لَا یَسُدُّهَا شَیْءٌ
عالم ربانی اور فقیہ عالیقدر حضرت آیت اللہ العظمی سید محمدسعید حکیم کی رحلت کی افسوسناک اور دردناک خبر ملی۔ وہ عراق میں فقاہت اور مرجعیت کے ستونوں میں سے قرار دیتے ہوئے کہا: مرحوم نے اپنی عمر اسلام اور مکتب اہل بیت علیہم السلام کی ترویج میں گزار دی۔ ملت عراق کے حقوق کے دفاع میں اس دینی مر جع کی کوششوں نے انہیں صدام کی بعثی حکومت کے زندانوں میں برسوں قیدو بند کی صعوبتیں برداشت کرنے پر مجبور کر دیا۔
بے شک مرحوم آیۃ اللہ سید محمد حکیم (رحمۃ اللہ علیہ)نے حکیم خاندان کے دیگر اعضاء کے ساتھ ملت عراق کی آزادی، استقلال اور وحدت کے لیے بے نظیر کردار ادا کیا۔ بلاشبہ اس جلیل القدر عالم کا اس فانی دنیا سے اٹھ جانا دنیائے اسلام کے دینی مدارس اور بالخصوص حوزہ علمیہ نجف اشرف کے لیے بہت بڑا نقصان ہے۔
میں اس عالم ربانی اور شیعہ فقیہ کی رحلت پر امام عصر (عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف) حوزات علمیہ، مراجع تقلید اور بالخصوص مرجع عالیقدر آیت اللہ العظمی سیستانی، ملت عراق اور حکیم خاندان کی خدمت میں تعزیت و تسلیت عرض کرتا ہوں۔
ولا حَوْلَ وَلا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ الْعَلِیِّ الْعَظِیم
سید ابراهیم رئیسی
صدر جمهوری اسلامی ایران