۶ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۶ شوال ۱۴۴۵ | Apr 25, 2024
سید حسین مؤمنی

حوزہ/استاد حوزہ علمیہ نے کہا کہ پہلا نقطہ جس کی وجہ سے ہم مصیبتوں میں مبتلا ہوتے ہیں وہ روحانی کمزوری ہے جس کی بنا،مصیبت انسانوں پر اثر انداز ہوتی ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، استاد حوزہ علمیہ قم حجۃ الاسلام والمسلمین سید حسین مومنی نے،حرم مطہر حضرت فاطمہ معصومہ سلام اللہ علیہا میں خطاب کے دوران یہ بیان کرتے ہوئے کہ اگرخدا نے بندوں کو کسی مصیبت میں مبتلا کردیا ہے تو اس میں ایک نعمت رکھی ہے،کہاکہ وہ نعمت دعا اور خدا کی سمت جانا ہے۔

انہوں نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ دنیا میں انسان خدا کی طرف رجوع کرنے سے غفلت برتے،مزید کہا کہ انسان خدا کی قادریت،خالقیت اور رازقیت کو بھول جاتا ہے اور خدا اس کو مصیبتوں میں مبتلا کرتا ہے تاکہ بندے کو اسی دنیا میں ہی صحیح راستے کی طرف ہدایت کر سکےاور اگر انسان اس کو درک کرے تو وہ نہ صرف مصیبت میں صبر کرے گا،بلکہ وہ شکر گزار ہوگا۔

استاد حوزہ علمیہ نے کربلا میں سید الشہداء(ع)اور اہل بیت پر آنے والی مصیبتوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ان مصیبتوں میں اہل بیت(ع)کی زبان سے سوائے خدا کے شکر اور حمد و ثناء کے کچھ نہیں سنا گیا اور یہ ہمارے لئے ایک عظیم درس ہے کہ جہاں ہم کہتے ہیں کہ اہل بیت(ع) نے مصائب میں کیوں خدا سے شکایت نہیں کی؟ اہل بیت علیہم السلام میں سے کسی نے بھی صبر کے دامن کو نہیں چھوڑا اور ایسی کوئی بات نہیں کہی جس سے ان کی شان و منزلت میں کمی آئے۔

انہوں نے کہا کہ حضرت زینب سلام اللہ علیہا کا یہ عظیم جملہ«مارأیتُ إلا جميلاً»میں نے خوبصورتی کے سوا کچھ نہیں دیکھا،ان تمام مصیبتوں کے بعد، اس بی بی کے نہ صرف صبر کے آخری درجے کو ظاہر کرتا ہے بلکہ شکرگزاری کے آخری درجے کو بھی ظاہر کرتا ہے۔

حجۃ الاسلام والمسلمین مؤمنی نے آیات اور احادیث کی روشنی میں اس سوال کے جواب میں کہ ہم مصیبتوں میں کیوں پریشان ہوتے ہیں اور کیوں برا بھلا کہتے ہیں؟،کہا کہ پہلا نکتہ روحانی کمزوری ہے جس کی بنا، مصیبتیں انسانوں پر اثر انداز ہوتی ہیں جیسا کہ جب کوئی وائرس یاکوئی بیماری جسم میں داخل ہوتی ہے،اگر جسم کمزور ہوتو،یہ انسانوں کو متاثر کرتی ہے،لیکن اگر جسم طاقتور ہو تو،اس کا اثر بہت کم یا کوئی اثر ہی نہیں ہوتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ کچھ لوگوں کا مصیبتوں میں مبتلا ہونے کی وجہ یہ ہے کہ وہ اہل راز و نیاز،تہجد اور توسل نہیں ہیں،کیونکہ نماز شب اور قرآن سے انس انسان کو پہاڑ کی طرح مضبوط کرتا ہے اور امام خمینی(رح) کی حالت زندگی میں ہے جب ان کو ان کے بیٹے، مصطفیٰ خمینی کی شہادت کے بارے میں مطلع کیا گیا تو انہوں نے،یہ ایک الہی راز ہے فرما کر درس خارج کو جاری رکھا۔

استاد حوزہ نے نشاندہی کی کہ صاحبِ جواہر کا بیٹا وفات پاتا ہے اور وہ اپنے بیٹے کے جنازے پر اپنی کتاب کو مکمل کرتے ہیں،کیونکہ وہ روحانی لذتوں سے واقف اور نماز شب،مناجات اور صحیفۂ سجادیہ سے مأنوس تھے۔

انہوں نے بیان کیا کہ رسول خدا صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے فرمایا:اگر کہیں سے کوئی مصیبت یا بلا نازل ہو جائے تو تم پر فرض ہے کہ تم خدا سے دعا اور تضرع کرو اور بہترین دعا،استغفار ہے۔

حجۃ الاسلام والمسلمین مؤمنی نے مصیبتوں میں مبتلا ہونے کی دوسری اور تیسری وجہ،خدا کو حاضر و ناظر نہیں جاننا اور خدائی طاقت کو نہ دیکھنا قرار دیااور کہا کہ خدا قادر،سننے والا اور ہر چیز کو دیکھنے والا ہے اور اسے ہمیں ابا عبداللہ الحسین(ع)اور زینب کبری(س)نے بتایا ہے کہ خدا کی قدرت کو کبھی نظر انداز نہ کریں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .