حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،مبارکپور،ضلع اعظم گڑھ (اترپردیش) ہندوستان کے برجستہ عالم دین حجۃ الاسلام مولانا شیخ ابن حسن املوی واعظ نے کہا کہ یہ خبر سن کر ہمیں سخت روحانی تکلیف پہونچی کہ عالمی شھرت یافتہ معروف شیعہ عالم دین و خطیب اہل بیتؑ حضرت حجۃ الاسلام والمسلمین الحاج علامہ سید شہنشاہ حسین نقوی دام ظلہ العالی کی اسلام آباد پاکستان میں حکومت پاکستان کی طرف سے غیر اخلاقی و غیر انسانی و غیر اسلامی گرفتاری ہوئی ہے۔
کتنے حیرت اور تعجب کی بات ہے کہ وہ پاکستان جو اہانتِ رسولؐ اور اہانت اصحاب رسولؐ اور اہانت ازواج ِرسولؐ کرنے والے کو سخت ترین سزا کا مستحق قرار دیتا ہے اور وہ خود ایک معروف عالم دین اور آل رسولؐ کے ساتھ ایسا اہانت آمیز برتاؤ کرتا ہے۔ کیا احادیث رسول ؐ میں عالم دین کی فضیلت اور آل رسول ؐ کی عظمت بیان نہیں ہوئی ہے ؟یہ تو ایسا ہی ہے کہ :۔
چوں کفر از کعبہ بر خیزد کجا ماند مسلمانی
تاریخ گواہ ہے کہ مملکت پاکستان کا وجو د بنام دین اسلام ایک شیعہ اثنا عشری قائد اور چند نامورترین شیعہ امراء ور اجگان کی محنتوں و کوششوں کا مرھون منت ہے۔ بے حد افسوس کا مقام ہے کہ بعض ارباب حکومت اسلامی امن پسندی کے اپنے طے شد ہ ملکی نصب العین سے انحراف کر رہے ہیں اور اور اس پاک خطہ کو دھشت گردی کا اڈہ بنانے میں سرگرم عمل ہیں۔ایسا ان دنوں عالمی میڈیا میں چرچہ تیزی سے چل رہا ہے۔
ہم حکومت پاکستان سے بالخصوص وزیر اعظم پاکستان جناب عمران خان سے جوحجۃ الاسلام والمسلمین الحاج علامہ سید شہنشاہ حسین نقوی سے نہ صرف آشنا ہیں بلکہ وہ علامہ سے ملاقات بھی کرچکے ہیں اپیل کرتے ہیں کہ جلد سے جلد علامہ سید شہنشاہ حسین نقوی کو باعزت و با احترام رہا کیا جائے اور ان پر عائد ہر طرح کی نا معقول و ناجائز پابندیا ختم کی جائیں۔خداوند عالم سب کو صراط مستقیم پر چلنے کی توفیق مرحمت فرمائے۔تمام مومنین و مسلمین کے جان و مال و عزت و آبرو کی حفاظت فرمائے ۔آمین۔