۱ آذر ۱۴۰۳ |۱۹ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 21, 2024
بیانیه مرکز خدمات به مناسبت هفته دفاع مقدس

حوزہ/ عراق کی بعثی حکومت کی جانب سے اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف مسلط کردہ جنگ اور ایرانی جیالوں کی جانب سے اس کے دفاع کی مناسبت سے بائیس ستمبر سے اٹھائیس ستمبر تک کے ایام کو ہفتہ دفاع مقدس کا عنوان دیا گیا ہے جو ہر سال اسلامی جمہوریہ ایران میں منایا جاتا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے خلاف عراق کی مسلط کردہ آٹھ سالہ جنگ کے پہلے ہفتہ کو ایران میں ہفتۂ دفاع مقدس کا نام دیا گیا ہے۔ جو ۲۲ ستمبر سے ۲۸ ستمبر تک کے دورانیہ کو ایران میں ہفتہ دفاع مقدس کے طور پر منایا جاتا ہے جو عراق کے سابق اور معدوم ڈکٹیٹر صدام کے ذریعے ایران پر مسلط کی گئی آٹھ سالہ جنگ کے دوران ایرانی جیالوں کی شجاعت و بہادری اور انکی جانفشانیوں کی یاد دلاتا ہے۔

اسلامی انقلاب کی کامیابی اور اسلامی جمہویہ ایران کے قیام کے دو سال بعد ہی عراق کے بعثی ڈکٹیٹر صدام نے سامراجی طاقتوں بالخصوص امریکہ کی ایما پر 31 شہریور 1359 ہجری شمسی مطابق 22 ستمبر 1980 میں ایران کے اسلامی جمہوری نظام کے خلاف سازشوں کے تسلسل میں، عراق نے امریکہ اور مغربی ملکوں کی حمایت سے ایران کے خلاف ہوائی اور زمینی جنگ کا آغاز کر دیا۔

34 سال قبل صدام حکومت نے، امریکہ کے ہری جھنڈی دکھانے کے ساتھ ایران پر حملہ شروع کردیا اور بڑے پیمانے پر مالی اور اسلحہ جاتی امداد اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی حمایت سے آٹھ سال تک جنگ اور جارحیت کا سلسلسہ جاری رکھا اور اس دوران بہت زيادہ جنگی جرائم کا ارتکاب کیا۔

تسلط پسندانہ نظام نے، اسلامی جمہوریہ ایران کے نظام حکومت کو اکھاڑ پھنکنےکے لئے، مسلط کردہ جنگ کا مذموم نقشہ تیار کیا اور اس پر عملدرآمد بھی کیا اور صدام کو ایران پر حملے کے لئے واسطہ قرار دیا۔ 

مسلط کردہ جنگ کے پس پردہ امریکہ، اپنی فوجی حکمت عملی کی بنیاد پر ایران کا اقتصادی محاصرہ کرنے اور علاقے میں اپنی پٹھو حکومتوں کے توسط سے بین الاقوامی سطح پر ایران پر دباؤ ڈالنے کے ذریعے، ملت ایران کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کرنے کا خواب دیکھ رہا تھا۔ لیکن آج امریکہ کو ماضی کے تجربات کی روشنی میں یہ بات بخوبی معلوم ہے کہ اس کے یہ اقدامات ایران کو تسلیم یا مرعوب نہيں کرسکتےہیں۔

اس وقت دفاعی قوت واقتدار کے لحاظ سے ایران علاقے میں فوجی توازن برقرار کرنے اور علاقے میں سلامتی کے قیام میں ایک اہم پوزیشن کا حامل ہے۔ اور اس سلسلے ميں ایک بہت اہم نکتہ یہ ہے کہ تمام شعبوں، خواہ وہ فوجی مقابلہ ہو یا سفارتی جنگ اور یا پھر اقتصادی بائیکاٹ ہو، سب میں مزاحمت کی ثقافت کو استحکام حاصل ہوا ہے۔ جنگ میں ملت ایران کی کامیابی اور مزاحمت کی تاریخ، یادگار اور پرافتخار ایام سے سرشار ہے ۔

ہفتۂ دفاع مقدس کے ایام، مسلط کردہ جنگ کے حقا‏ئق کی یاد آوری اور ساتھ ہی ملت ایران کے دشمنوں کے لئے اس پیغام کے حامل ہیں کہ وہ جان لیں کہ اسلامی جمہوریہ ایران، دشمنوں کے فوجی آپشن کے مقابلے ميں، جارح عناصر کو منھ توڑ اور دنداں شکن جواب دینے کے لئے ہمیشہ تیار ہے۔

واضح رہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران میں آج سے ہفتہ دفاع مقدس کا آغاز ہوگیا ہے اور کورونا ایس او پیز کے تحت ملک کے مختلف شہروں میں تقریبات جاری ہیں۔ اس موقع پر قومی سطح پر جشن اور خصوصی تقاریب کا اہتمام کیا جاتا ہے جس میں مسلح افواج کی پریڈ، نئے فوجی ساز و سامان کی نمائش و رونمائی اور طاقت کا مظاہرہ شامل ہے۔ 

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .