۱ آذر ۱۴۰۳ |۱۹ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 21, 2024
دفاع مقدس

حوزہ/ ایران کے خلاف عراق کی مسلط کردہ آٹھ سالہ جنگ کے پہلے ہفتہ کو ایران میں ہفتۂ دفاع مقدس کا نام دیا گیا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،اسلامی انقلاب کی کامیابی اور اسلامی جمہویہ ایران کے قیام کے دو سال بعد ہی عراق کے بعثی ڈکٹیٹر صدام نے سامراجی طاقتوں بالخصوص امریکہ کی ایما پر31 شھریور 1359 ھجری شمسی مطابق ستمبر 1980 میں ایران کے خلاف ہوائی اور زمینی جنگ کا آغاز کر دیا۔

سامراجی طاقتوں کے دئے ہوئے ہتھیاروں اور انکی مکمل حمایت کے نشے میں چور صدام کا خیالِ خام یہ تھا کہ وہ ایک ہفتے کے اندر اندر تہران پر قبضہ جما لے گا، لیکن بانی انقلاب اسلامی امام خمینی رحمت اللہ علیہ کی قیادت میں ایمانی و اسلامی جذبے سے سرشار ایرانی عوام اور ملک کے جانباز سپاہیوں نے اپنی مثالی شجاعت و بہادری  کے ساتھ غیروں کی دی ہوئی طاقت پر نازاں ڈکٹیٹر صدام کی فوج کا مقابلہ کیا اور اسے کو ذلت آمیز اور تاریخی شکست سے دوچار کر دیا-

صدام جو ایک ہفتے میں تہران پر قبضہ جمانے کا خواب دیکھ رہا تھا، اُس نے جنگ تو شروع کر دی مگر اسے نہیں معلوم تھا کہ یہ جنگ آٹھ برسوں تک جاری رہے گی۔

ایران کے بالمقابل برسر پیکار بظاہر صدام کی فوج کے پیچھے امریکہ، سابق سویت یونین، مغربی ملکوں اور علاقے کی رجعت پسند عرب حکومتوں کی مکمل مالی اور اسلحہ جاتی حمایت کارفرما تھی، مگر اس کے باوجود صدام اور اسکے علاقائی و غیرعلاقائی آقاؤں کو کامیابی نصیب نہ ہوئی اور جمہوری اسلامی کی نابودی پر مبنی ان کا خواب شرمندۂ تعبیر نہ ہو سکا۔

صدام حکومت کی طرف سے اسلامی جمہوریہ ایران پر مسلط کردہ یہ جنگ بیسویں صدی کی سب سے بڑی روایتی اور ویتنام جنگ کے بعد دوسری طویل ترین جنگ تھی۔ اس مسلط کردہ جنگ میں ایرانی عوام نے اپنی عزت و شرف، انقلاب اور ارضی سالمیت کے دفاع میں دو لاکھ تیرہ ہزار شہدا اور چھ لاکھ بہتر ہزار زخمیوں کا نذرانہ پیش کیا جبکہ اس جنگ میں ایران کے چالیس ہزار افراد کو قیدی بھی بنایا گیا۔

قابل ذکر ہے کہ ایران کے خلاف عراق کی مسلط کردہ آٹھ سالہ جنگ کے پہلے ہفتہ کو ایران میں ہفتۂ دفاع مقدس کا نام دیا گیا ہے۔

اس موقع پر ہر سال قومی سطح پر جشن اور خصوصی تقاریب کا اہتمام کیا جاتا ہے جس میں مسلح افواج کی پریڈ، نئے فوجی ساز و سامان کی نمائش و رونمائی اور طاقت کا مظاہرہ شامل ہے۔ تاہم اس سال کورونا وائرس کی وجہ سے ہفتہ دفاع مقدس کی تقریبات خاص طبی اصولوں کے تحت محدود پیمانے پر منعقد ہو رہی ہیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .