حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،حضرت آیۃ اللہ العظمی علوی گرگانی نے قم المقدسہ میں اپنے دفتر میں"سردار موحدی کیا"اور اس کے ہمراہ وفد سے ملاقات میں،خودسازی اور تہذیب نفس کی اہمیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ رسول خدا(ص)نے اپنے اصحاب سے،ایک انتہائی اہم جنگ میں جس میں لشکر اسلام نے بہت سے شہداء کی قربانی دی تھی،فرمایا کہ خدا اس قوم پر رحم کرے جو جہاد اصغر سے فارغ ہوئی اور جہاد اکبر اب بھی باقی ہے؛پوچھا گیا یا رسول اللہ(ص)جہاد اکبرکیا ہے؟ پیغمبر اسلام(ص)نے فرمایا:یعنی نفس اور خواہشات کے ساتھ جہاد ابھی باقی ہے۔
آیۃ اللہ علوی نےنشاندہی کی کہ انسان ہمیشہ اپنے نفس کےمقابلے میں رہتا ہے،کیونکہ نفس ہمیشہ انسان کے ساتھ رہتا ہے،لیکن بیرونی دشمن کبھی کبھی حملہ کر سکتا ہے اور انسانی خواہشات مسلسل انسان کے ساتھ حالت جنگ میں رہتی ہیں لہٰذا مؤمن کو اس کے خلاف جدوجہد کرنی چاہئے تاکہ خواہشات نفس کا شکار نہ ہو۔
انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ خواہشات نفس پر فتح ایک عظیم ہنر ہے،کہا کہ ہمیں بہت محتاط رہنا چاہئے کہ خدانخواستہ،خواہشات نفس اور دنیا طلبی ہمیں آلودہ نہ کرے اور ہمیں صرف رضائے الٰہی حاصل کرنے کی کوشش کرنی چاہئے۔
حضرت آیۃ اللہ علوی گرگانی نے اسلام اور انقلاب اسلامی کے دشمنوں کی عوام بالخصوص نوجوانوں کے خلاف سازشوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ آج شہداء کے خون کی بدولت ملک میں امن و امان کی فضاء قائم ہے، لیکن ہمیں ہوشیار رہنا چاہئے کہ دشمن اپنی دشمنیوں سے کبھی باز نہیں آئیں گے اور ہرلمحہ حملہ آور ہو سکتے ہیں،لہذا ہمیں ہر میدان میں دشمن کے حملوں اور ان کی سازشوں پر ہر لمحہ نظر رکھنی اور انسے غافل نہیں ہونا چاہئے۔