۳۱ فروردین ۱۴۰۳ |۱۰ شوال ۱۴۴۵ | Apr 19, 2024
آیت الله اعرافی

حوزہ / سربراہ حوزہ علمیہ نے کہا: وحدت اسلامی کانفرنس کا پیغام خالص اسلامی تشخص کو استحکام بخشنا ہے۔ علمی اور ثقافتی اداروں کو اس جانب خصوصی توجہ دینی چاہئے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سربراہ حوزہ علمیہ قم آیت اللہ علی رضا اعرافی نے 35 ویں ورچوئل وحدتِ اسلامی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا: مسلمانوں کو ماضی کی طرح آپس میں تعمیری گفتگو اور مفید روابط کی ضرورت ہے۔ پس دنیائے اسلام میں علماء اور مذہبی اداروں کے آپس میں گفتگو کی بہت زیادہ اہمیت ہے۔

انہوں نے کہا: ہمیں معلوم ہونا چاہئے کہ علمائے دین امت اسلامی کے حال اور مستقبل کے معمار ہیں اور وہ امت اسلامی اور اسلامی معاشرہ کے سامنے جوابدہ بھی ہیں۔

انہوں نے مزید کہا: مسلمانوں اور امت اسلامیہ کے درمیان وحدت و یکجہتی کی بہت زیادہ اہمیت ہے۔

آیت اللہ اعرافی نے کہا: اس مسئلہ (وحدت) سے مربوط ایک انتہائی اہم موضوع اسلامی تشخص ہے۔ اس موضوع پر مفصل گفتگو کی ضرورت ہے۔

سربراہ حوزہ علمیہ قم نے کہا: امت اسلامی کے تشخص کا سرچشمہ کتاب و سنت اور تاریخ و تمدن اسلامی ہے۔

انہوں نے کہا: اسلامی تشخص کے آثار میں سے ایک یہ ہے کہ اسلامی ممالک ایک دوسرے کے نزدیک آ سکتے ہیں اور وہ مشترکہ طور پر علمی، فنی اور اقتصادی سرگرمیوں کا آغاز کر سکتے ہیں۔

آیت اللہ اعرافی نے کہا: اسلامی تمدن اور تشخص کے سلسلے میں ایک اہم نکتہ یہ ہے کہ سیاست میں اسلامی قوانین کے ساتھ ساتھ لوگوں کے انتخاب کو بھی اہمیت دیں ورنہ اسلامی معاشرہ انحراف کا شکار ہو جائے گا اور اس سے شدت پسندی جنم لے گی اور عالم اسلام کے لئے یہ مصیبت دوسری مصیبتوں سے کمتر نہیں ہو گی۔

سربراہ حوزہ علمیہ قم نے آخر میں کہا: اس سلسلے میں اسلامی جمہوریہ ایران کا نظام دنیائے اسلام کے لئے بہترین نمونہ ہے اور اس نظام کے پاس اسلامی دنیا میں موجود چیلنجز سے نمٹنے کی صلاحیت موجود ہے۔

امید ہے کہ بشریت، جوانوں اور امت اسلام کی خدمت کے لئے ہماری کوششیں ثمرآور ثابت ہوں گی۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .