حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حجۃ الاسلام سید محمد سجاد موسوی نے حوزہ نیوز ایجنسی کے ساتھایک انٹرویو میں کہا: آج کے دور میں تبلیغ خاص طور پر قرآن اور اہل بیت علیہم السلام کے نورانی کلام پر مبنی تبلیغ کی اہمیت کسی شخص پر پوشیدہ نہیں ہے، ، عمومی نقطہ نظر سے ہٹ کر ہمیں خود اس سلسلہ میں ایک خاص نقطہ نظر کی ضرورت ہے ۔
انہوں نے کہا کہ تبلیغ دین، حوزہ علمیہ اور علمائے کرام کے اہم کاموں میں سے ایک ہے، دین کی تبلیغ اور لوگوں کی ہدایت درحقیقت انبیاء علیہم السلام کے مقدس مشن کو آگے بڑھانا ہے۔ اور الحمد للہ حوزہ علمیہ ہمیشہ سے اس اہم مسئلے کے متعلق فکر مند رہا ہے اور انبیاء الہی اور اوصیائے الہی کے ہدف کو بڑے ہی اہتمام کے ساتھ آگے ادامہ دیا ہے۔
انہوں نے کہا: "تبلیغ میں کامیابی کے حصول کے لئے ایک اہم ترین شرط یہ ہے کہ ہم تبلیغ کو عوام کے لئے محبوب اور مقبول بنانے کی کوشش کریں، اور یہ صرف الفاظ اور نعروں سے ممکن نہیں ہے۔
حجۃ الاسلام سید محمد سجاد موسوی نے کہا کہ پیغمبر اکرم (ص) اور دیگر معصومین (ع) کا سماجی مشن دین اسلام کی تبلیغ کرنا تھا، اس مسئلہ کی اہمیت اس قدر ہے کہ رسول خدا (ص) کو اس کی ذمہ داری سونپی گئی کہ معاشرے سے شرک و کفر و بت پرستی کو ختم کریں اور عوام میں توحید کو عام کریں؛ یہ ایک بہت اہم مسئلہ تھا جو کہ بلاشبہ ان کے لیے خطرناک اور جان لیوا تھا، لیکن اسے انجام دینا ہی تھا، اور اسی سے تبلیغ کی اہمیت کا پتہ چلتا ہے۔
انہوں نے کہا: روایت میں ہے کہ: عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ عَلَيْهِ السَّلاَمُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اَللَّهِ صَلَّى اَللَّهُ عَلَيْهِ وَ آلِهِ : اَللَّهُمَّ اِرْحَمْ خُلَفَائِي اَللَّهُمَّ اِرْحَمْ خُلَفَائِي اَللَّهُمَّ اِرْحَمْ خُلَفَائِي قِيلَ لَهُ يَا رَسُولَ اَللَّهِ وَ مَنْ خُلَفَاؤُكَ قَالَ اَلَّذِينَ يَأْتُونَ مِنْ بَعْدِي يَرْوُونَ حَدِيثِي وَ سُنَّتِي . امیر المومنین (ص) فرماتے ہیں: رسول خدا (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایک اہم روایت میں تین مرتبہ فرمایا: اے خدا! میرے جانشینوں پر رحم فرما! پوچھا گیا کہ یا رسول اللہ (ص) آپ کے جانشین کون ہیں؟ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) نے فرمایا: "جو میری حدیث اور روایت کو نقل کرتے ہیں اور میری امت کو سکھاتے ہیں؟
حجت الاسلام موسوی نے یہ بھی کہا: "بنیادی طور پر تبلیغ کو خاص طور پر مکتب اہل بیت (ع) کی تعلیمات کے سلسلے میں ،دینی مسائل میں ایک اہم اور بنیادی مسئلہ سمجھا جانا چاہئے، ، اور یہ سنگین ذمہ داری حوزہ علمیہ کے کاندھے پر ہے۔
انہوں نے اس بات کی طرف اشارہ کیا کہ تبلیغ کے میدان میں کامیابی کے لئے ہمیں موجودہ دور کے تقاضوں اور حالات کو جاننا چاہیے اور اس کے لئے ایک محکم منصوبہ بندی کرنی چاہیے، آج کے دور میں تبلیغ کی اہمیت روز بروز بڑھتی جا رہی ہے۔ دن بہ دن نئے اور موثر اور نئی ٹکنالوجی آتی جا رہی ہے، لہذا تبلیغ کیے لئے جدید ٹکنالوجی کا سہارا لینا ضروری ہے۔
حجت الاسلام موسوی نے کہا کہ جہاد تبیین کے مسئلے پر توجہ دینے کی ضرورت پر رہبر معظم نے بہت تاکید فرمائی ہے، آپ نے فرمایا: ایسے حالات میں جب کہ دشمن نے اپنی تمام قوتیں اور تمام سہولیات میڈیا پر مرکوز کر رکھی ہیں اور ایک ثقافتی جنگ چھیڑی رکھی ہے، جہاد تبیین دشمن کی سازشوں اور فتنوں کو ناکام بنانے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے، خاص طور اس دور میں جب کہ اس وقت دشمن کا سب سے اہم ہدف عوام کو انقلاب اسلامی کے مستقبل سے مایوس کرنا ہے۔