حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حجت الاسلام محمد ہادی رحیمی صادق نے آج ایک ویڈیو کانفرنس کے طور پر منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں صوبے کی جہادی کارروائیوں اور سرگرمیوں اور جہادی طلباء اور علماء کا کورونا وائرس کے خلاف مہم میں لوگوں کی زندگیوں کو بچانے کے لئے ضروری اقدامات بروئے کار لانے کے بارے میں بریفنگ دیتے ہوئے کہا:کورونا کے پھیلنے کے ساتھ ہی ، حوزہ تہران نے ، مدارس کے ساتھ ساتھ ، طلباء اور ان کے اہل خانہ کے لئے علمی ، تحقیقی ، تعلیمی اور بصیرت کی سرگرمیاں چلانے کے لئے اپنے طلباء کے کلاس رومز ، سائبر اسپیس اور داخلی میسنجرز کا استعمال کرتے ہوئے ، طلباء کے کلاس روم بند کردیئے۔
حوزہ علمیہ تہران کے سربراہ نے تہران تھیلوجیکل سیمینری کے ڈائریکٹر ، سائبر سپیس کے ذریعے تہران تھیلوجک سیمینری کونسل ، اسٹریٹجک کونسل اور صوبائی ڈپٹی گورنرز کونسل کے اجلاسوں کا حوالہ دیتے ہوئے مزید کہنا تھا : کرونا کے پھیلنے کے پہلے ہی دن سے ، 1،000 طلباء ، پروفیسرز اور جہادی مبلغین ، 74 مدارس اور خواہران اسکولوں اور دیگر گروہوں کی حمایت سے ، پیپلز ہیلتھ فرنٹ اسکوائر کے فرش پر براہ راست حاضر ہیں۔
انہوں نے پروگراموں کے جواز پیش کرنے کے لئے متعلقہ عہدیداروں کی موجودگی کے ساتھ کرائسس ہیڈ کوارٹرز کی تھیولوجیکل سیمینری کا اجلاس ، اور کرائسس تھیولوجیکل ہیڈ کوارٹر کی تھیولوجیکل سیمینری کمیٹی کا اجلاس منعقد کیا۔
ان کا مزید کہنا تھا صوبے کے دینی مدارس میں ہیلتھ کیمپ کا قیام ، امن صوبہ پلان کے مشنریوں کی خدمت اور ہیلتھ کیمپ کا قیام ،تمام مدارس میں ہیلتھ کیمپ کا قیام ،ان سب کو حوزہ تہران کی سرگرمیوں کا حصہ ہے۔
حجت الاسلام والمسلمین رحیمی صادق کہ کورونائی اموات کے جنازوں ، تدفین اور تدفین کے اہم مسئلے کی طرف اشارہ کیا اور اسے حوزہ تہران کی جہادی سرگرمیوں کے ایک اور محور کے طور پر اعلان کیا.
انہوں نے حوزہ علمیہ تہران کے اقدامات کی سرگرمیوں کی طرف مزید اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ کم درآمد والی فیملیز کے درمیان راشن تقسیم کرنا،میڈیسن پیک کی تقسیم ،ہسپتالوں میں کھانوں کی تقسیم اور ان ایام میں مکان مالکان سے کرایوں میں کمی کروانے کی کوششوں سے آگاہ کیا.
حوزہ علمیہ تہران کے سربراہ نے کہا کہ رضا کار طلباء کا مختلف اوقات میں ہسپتال جانا اور بیماروں کو طبی امداد فراہم کرنا اور ان کے درمیان اطمینانِ قلبی کے لئے گفٹ تقسیم کرنا یہ بھی کرونا سے مقابلے کی ایک جھلک تھی.
حجت الاسلام رحیمی صادق نے غسل میت تکفین و تدفین کے مسئلے کو اہم قرار دیتے ہوئے کہا الحمدللہ اس سلسلے میں تقریباً 150 دینی طلباء نے حصہ لینے کا فیصلہ کیا تھا تاہم اب 120طلباء مختلف شفٹ میں یہ کام انجام دے رہے ہیں تاکہ لواحقین کو صبر کی تلقین دی جا سکے.
حوزہ علمیہ تہران کے سربراہ نے ثقافتی اقدامات کو بھی حوزہ تہران کا ایک اور محور قرار دیتے ہوئے حوزہ کی جانب سے سوشل میڈیا کے ذریعے اساتذہ کے دروس چلانا ،ثقافتی سرگرمیوں کا انعقاد ،قرآنی تعلیمات کو فروغ دینا ،اور سکرین کے ذریعے ایام عید میں جشن منانے کو اہم ترین اقدامات قرار دئیے.
رحیمی صادق نے کرونا کو شکست دینے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : کرونا والی بلا مختلف علاقوں سے حکومتی اقدامات اور عوامی مدد سے ختم ہو جائے گی ہمیں وقت کی اہمیت کو سمجھتے ہوئے تبلیغ اور علمی کاموں کو جاری رکھنے کی ضرورت ہے . انہوں نے آخر میں طلباء و اساتذہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا :رمضان المبارک میں اپنی سرگرمیوں کو جاری رکھتے ہوئے تبلیغی فریضے کو ادا کرنے پہ بھی زور دیا .