۳۱ فروردین ۱۴۰۳ |۱۰ شوال ۱۴۴۵ | Apr 19, 2024
تصاویر/ مراسم اولین سالگرد مرحوم حجت الاسلام والمسلمین سید نیاز حسین نقوی

حوزہ/استاد حوزہ علمیہ قم نے کہا کہ حجۃ الاسلام و المسلمین سید نیاز نقوی تقریب مذاہب اور وحدت اسلامی کے علمبردار تھے اور یہاں تک کہ پاکستان کے سنی اور شیعہ علماء میں بھی ایک خاص اور نمایاں مقام حاصل تھا۔مرحوم علم و معرفت اور فضیلت کے ایک اعلیٰ درجے پر فائز تھے اور آپ اپنی بابرکت زندگی کے دوران سیدھے راستے پر گامزن رہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،گزشتہ رات حجۃ الاسلام والمسلمین سید نیاز حسین نقوی کی پہلی برسی کی مناسبت سے مسجد امام حسن عسکری قم میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے حجۃ الاسلام والمسلمین علی نظری منفرد نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ جب انسان موت اور قیامت پر یقین رکھتا ہے تو دنیا میں اس کا رویہ،طرز تفکر اور عمل کی نوعیت مختلف ہوتی ہے اور اس کی زندگی میں تبدیلی رونما ہو جاتی ہے،کہا کہ موت ایک ناگزیر حقیقت کی حیثیت سے انسانی زندگی میں موجود ہے جیسا کہ خدا سورہ عنکبوت کی آیت نمبر 57 میں فرماتا ہے:«کُلُّ نَفْسٍ ذَائِقَةُ الْمَوْتِ ۖ ثُمَّ إِلَیْنَا تُرْجَعُونَ،ہر انسان نے موت کا مزہ چکھنا ہے،پھر تم ہماری طرف لوٹائے جاؤ گے۔

تصویری جھلکیاں: مرحوم حجۃ الاسلام والمسلمین سید قاضی نیاز حسین نقوی کی قم المقدسہ میں پہلی برسی

حوزہ علمیہ کے بزرگ خطیب نے کہا کہ الہی اور دین مبین اسلام کے احکامات میں سے ایک موت کی طرف توجہ کرنا ہے جیسا کہ امام حسن عسکری علیہ السلام نے فرمایا:«و ذِکرَ المَوتِ و تِلاوَةَ القُرآنِ وَ الصَّلاةَ عَلَی النَّبِیِّ صلی الله علیه و آله، فَإِنَّ الصَّلاةَ عَلی رَسولِ اللّه ِ عَشرُ حَسَناتٍ، خدا اور موت کو کثرت سے یاد کرو اور کثرت سے قرآن کی تلاوت کرو اور پیغمبر اسلام(ص)پر کثرت سے درود بھیجو،کیونکہ رسول خدا(ص) پر کثرت سے درود بھیجنے سے دس نیکیاں ملیں گی۔

حجۃ الاسلام والمسلمین نظری منفرد نے مزید کہا کہ انسانیت کی پوری تاریخ میں ایسے لوگوں کی مثالیں ملتی ہیں کہ ان میں بعض لوگ موت سے خوفزدہ رہتے تھے اور بعض لوگ شوق اور رغبت سے موت کو گلے لگاتے تھے۔ابوذر سے پوچھا گیا کہ بعض لوگ موت سے کیوں ڈرتے ہیں؟انہوں نے جواب دیا؛ بعض لوگوں نے اپنی دنیا کو آباد کرنے کے بہانے سب کچھ کیا ہے وہ ایک برباد آخرت کو برداشت نہیں کر سکتے اور ایک آباد جگہ سے ایک برباد جگہ کی طرف جانے کو پسند نہیں کرتے۔

انہوں نے کہا کہ بعض لوگوں کے موت سے ڈرنے کی وجہ یہ ہے کہ وہ موت اور قیامت پر یقین نہیں رکھتے،آخرت پر ایمان نہیں رکھتے،وہ اپنی حیات اور زندگی کو صرف اسی دنیا میں دیکھتے ہیں۔لیکن اگر کوئی خالص زندگی گزارتا ہے،سیدھی راہ پر گامزن ہے اور موت کی پاکیزگی کو قبول کرتا ہے تو اسے موت کا کوئی خوف نہیں ہوتااور وہ اس شیر خوار بچے کی مانند جو اپنی ماں کے دودھ سے وابستہ ہے،یہ شخص بھی جہاں باقی کی طرف جانے کے لئے بے چین رہتا ہے۔

مزید پڑھیں: قم المقدسہ میں مرحوم حجۃ الاسلام والمسلمین سید قاضی نیاز حسین نقوی کی پہلی برسی

حجۃ الاسلام والمسلمین نظری نے قم میں مقیم پاکستانی اساتذہ،علماء اور غیر ایرانی طلباء کی ایک بڑی تعداد سے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ جنہوں نے اپنی دنیا کو آخرت کا ذریعہ قرار دیا ہے انہوں نے اپنے معاملات میں تلاش و کوشش، خدمت خلق اور تعلیم و تعلم پر سب سے زیادہ توجہ مرکوز کی ہے،آخرت کی ضروریات کو مہیا کرتے ہیں اور موت سے خوفزدہ نہیں ہوتے۔جب میرزای بزرگ شیرازی جو کہ ایک مایہ ناز عالم دین تھے،سے پوچھا گیا کہ آپ اپنی آخرت کے لئے کون سا اہم اور خاص کام کرتے ہیں،تو انہوں نے پورے اطمینان سے کہا کہ میں یہی روز مرہ کے کام کرتا ہوں،یعنی یہ ہے صراط مستقیم پر چلنا۔

انہوں نے اپنی تقریر میں کہا کہ اس کے برعکس دنیا میں بعض لوگ سرگرداں اور پریشان ہیں، جیسا کہ خدا نے ان لوگوں کو مخاطب کر کے سورہ المومنون کی آیت نمبر 108 نازل کی ہے؛ «قَالَ اخْسَئُوا فِیهَا وَلَا تُکَلِّمُونِ، 
(الله) کہے گا:دُور ہوجاوٴ جہنم میں اور مجھ سے بات نہ کرو۔ یہ ان لوگوں کا حال ہے جو موت اور قیامت پر یقین نہیں رکھتے اور تمام چیزوں کو اسی دنیا میں دیکھتے ہیں۔

حجۃ الاسلام والمسلمین نظری منفرد نے حضرت موسیٰ بن جعفر (ع) کی ایک روایت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے مزید کہا کہ حضرت فرماتے ہیں کہ قبرستان میں کثرت سے جاؤ اور مردوں کو دیکھو،انسانی انجام کو درک کرو کیونکہ یہ عمل عبرت کا باعث ہے۔

مزید پڑھیں: علامہ قاضی نیاز حسین نقوی کی پہلی برسی کے موقع پر "صدائے حوزہ کا خصوصی شمارہ" شائع +ڈاونلوڈ

استاد حوزہ علمیہ قم نے قاضی نیاز حسین نقوی کی عالمانہ شخصیت کی طرف اشارہ کیا اور مزید کہا کہ مرحوم پاکستان اور برصغیر کے حساس حالات میں دین ناب محمدی(ص)کی پاکیزہ تعلیمات اور معارف کے فروغ دینے والوں میں سے ایک تھے اور اس حوالے سے مرحوم نے کوئی کسر نہیں چھوڑی۔

انہوں نے کہا کہ حجۃ الاسلام و المسلمین سید نیاز نقوی تقریب مذاہب اور وحدت اسلامی کے علمبردار تھے اور یہاں تک کہ پاکستان کے سنی اور شیعہ علماء میں بھی ایک خاص اور نمایاں مقام حاصل تھا۔مرحوم علم و معرفت اور فضیلت کے ایک اعلیٰ درجے پر فائز تھے اور آپ اپنی بابرکت زندگی کے دوران سیدھے راستے پر گامزن رہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .